22 October, 2012

برازیل میں گوگل کے صدر کی گرفتاری کا حکم

کیا کوئی اسلامی ملک اس قسم کی حرکت کرنے کی جرآت رکھتا ہے؟
برازیل کے ایک مقامی جج نے برازیل میں گوگل کے صدر فیبیو ژوزے سِلوا کوئلیو کی گرفتاری کا حکم دیا ہے کیونکہ گوگل نے یوٹیوب پر چند ویڈیوز ہٹانے سے انکار کر دیا تھا۔

حکام کا کہنا ہے کہ ان ویڈیوز میں ایک امیدوار کے خلاف بہتان تراشی کی گئی ہے جو میئر کے انتخاب میں حصہ لے رہے ہیں۔

جج نے گذشتہ ہفتے ویڈیوز ہٹانے کا حکم دیا تھا لیکن گوگل نے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کرے گا۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ گوگل یوٹیوب پر پوسٹ کی جانے والی ویڈیوز کے مواد کے لیے ذمے دار نہیں ہے۔

برازیلی میڈیا کے مطابق اس ویڈیو میں ظاہر کیا گیا ہے کہ کیمپو گراندے نامی شہر کے میئر کے عہدے کے امیدوار الیسیدیس برنال نے جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔

ماتو گراسو دو سول ریاست کی انتخابی عدالت کے جج فلاویو پیرین نے فیصلہ دیا تھا کہ یہ ویڈیوز مقامی انتخابی قوانین کی خلاف ورزی کرتی ہیں۔

لیکن گوگل کی طرف سے یوٹیوب پر سے ویڈیوز کو ہٹانے کے حکم کو نظرانداز کیے جانے کے بعد انھوں نے پیر کے روز کوئلیو کی گرفتاری کا حکم جاری کیا۔

خبررساں ادارے روئٹرز کے مطابق گوگل کے ترجمان نے کہا ہے کہ وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کر رہا ہے۔

اس سے قبل گوگل نے کہا تھا کہ انٹرنیٹ ایک ایسی جگہ ہونی چاہیے جہاں رائے دہندگان سیاسی امیدواروں کے بارے میں اپنے خیالات و نظریات آزادی کے ساتھ پیش کر سکیں۔

گوگل جو مواد اپنی ویب سائٹوں پر پیش کرتا ہے اس کی ذمے داری پر حالیہ دنوں میں سوال اٹھا ہے۔ خاص طور پر ایک اسلام مخالف فلم پر تمام مسلم دنیا میں پرتشدد احتجاج کیا گیا ہے اور کئی ملکوں نے یوٹیوب اور گوگل کو بند کر دیا ہے۔  بشکریہ بی بی سی اردو

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


بلاگر حلقہ احباب