16 October, 2005

ٹھیک 4 سال پہلےکا جرم

ایک دوست کی طرف سے ای میل موصول ہوئی جس میں اس نے ایک تحریر کا کچھ حصہ مجھے میل کیا اس حصے کو آپ کے سامنے رکھ رہا ہوں، پڑھیے اور اپنی رائے دیجیئے کہ کیا یہ محض ایک اتفاق ہے یا مکافات عمل یا کچھ اور ؟
لمحوں نے خطا کی تھی
صدیوں نے سزا پائی
کیا یہ محض اتفاق ہے کہ ہاکستان میں 8 اکتوبر کی صبح کو تباہ کن زلزلہ آیا اور ٹھیک چار سال پہلے 8 اکتوبر 2001 ء کی صبح ہی پاکستانی حمکرانوں کے تعاون سے امریکہ نے بے گناہ افغانیوں پر بمباری کا آغاز کیا تھا۔ افغانستان کھنڈر بن گیا۔ ہزاروں افغانی جرم بے گناہی میں آسمان سے برسنے والے بموں کا شکار ہو گئے۔ امریکا نے فخریہ اسے کارپٹ بمبنگ کہا۔ یعنی بمبوں کا ایسا بستر بچھا دیا گیا کہ ان کی زد میں آنے والا کوئی زندہ نہ بچ سکے۔ تاریخ میں تورابورا کی اصطلاح شامل ہو گئی۔ کتنے ہی افغانیوں کو کنٹینر میں بند کر کے بھوکا پیاسا مار دیا گیا اور بے شمار افراد کو گوانتاموبے کے عقوبت خانے میں پہنچا دیا گیا۔ یہ سب کچھ کیوں ہوا؟ کیا افغانیوں نے نیویارک جا کر ٹریڈ ٹاور اڑایا تھا۔ یہ سب امریکا کہ صلیبی جنگ کا حصہ تھا۔ لیکن افغانی مسلمانوں کی تباہی اور قتل میں پاکستانی حکرانوں کا تعاون پوری امت مسلمہ کی تاریخ کا شرمناک باب ہے۔
اس موقع پر سب سے پہلے پاکستان کا نعرہ لگا کر یہ ثابت کیا گیا کہ سب پہلے اسلام کی حیثیت ثانوی یا شاید اس کے بھی بعد ہے۔ حکمرانوں کے گناہوں کی سزا کو بھی ملتی ہے اور عوام کی بڑی تعداد نے اس موقع پر جس بے حسی کا مظاہرہ کیا اس سے اللہ کی ناراضی کا خطرہ ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ قوم اپنے حکمرانوں کی بداعمالیوں سے جرآت کا اظہار کرے اور اجتماعی طور پر مغفرت طلب کرے، وہ بہت رحیم و کریم ہے۔

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


بلاگر حلقہ احباب