24 May, 2006

نہ ابھے لمے گول میاں

نہ لمبے قصے چول میاں
نہ عیب کہیں دے پھول میاں
نہ ڈاڈھا اچا بول میاں
نہ ناحق کہیں کوں رول میاں
او ہیسی شہ رگ توں نیڑے
نہ ابھے لمے گول میاں
نہ کیتا کرتا گال میاں
ہر گالھ کوں پہلے تول میاں
جے ہے قسمت تاں ول ملسوں
آہدن ہے دنیا گول میاں
ہن جھاتہ پا گرواناں وچ
ہن پوہے دل دے کھول میاں
اساں گالھے بھولے بندے ہیں
نہ مار اساکوں بول میاں
توں اشک ندامت کیا جانیں
اے موتی ہن انمول میاں
رب سوہنا بخشن ہارا ہے
نہ کھول کہیں دے پول میاں
اساں در پنجتن دے منگتے ہیں
اساں بھن چھوڑن کشکول میاں
جے فیض گھنن دی خواہش ہے
ونج کہیں مجذوب دے کول میاں
ایں علم و ادب دی دنیا وچ
ہک شفتر ہے بغلول میاں

ابن الامام شفتر

1 comments:

Anonymous نے لکھا ہے

اچھی ہے!

5/26/2006 07:26:00 PM

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


بلاگر حلقہ احباب