قاتل
تو نے کب یہ سوچا ہے، معصوم ہے کون اور قاتل کون؟
تو نے کب یہ دیکھا ہے، کوئی چہرہ کیسا لگتا ہے؟
ایسے بھی ہوتے ہوں گے، جن سے سولی بھی شرماتی ہو گی
اور ایسے بھی جن سے دار کا تختہ، سجا سجا سا لگتا ہے؟
تو نے کب یہ دیکھا ہے، کوئی چہرہ کیسا لگتا ہے؟
ایسے بھی ہوتے ہوں گے، جن سے سولی بھی شرماتی ہو گی
اور ایسے بھی جن سے دار کا تختہ، سجا سجا سا لگتا ہے؟
1 comments:
ايسے بھی تو مرتے ہيں يہاں جنہيں رونے والا کوئی نہيں ہوتا ۔ ايسے بھی سينکڑوں اب اس وطن ميں ہيں جن کو ديکھنے کو ترس گئی ہيں ان کے پياروں کی آنکھيں اور کوئی ان کی خبر نہيں ديتا ۔
10/31/2006 12:37:00 PMآپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔