17 February, 2010

ججوں کی تقرری … کون کیا کہتا ہے ؟

ایک ایسے موقع پر جب حکومت ملک کی آزاد عدلیہ کو زیر کرنے کی اپنی ناکام مہم جوئی پر مکمل خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے، ایسے آئینی اور قانونی ماہرین کی تعداد بہت کم ہے جو حکومتی اقدام کا دفاع کرتے نظر آتے ہیں۔ اگرچہ حکومت کے حامی ان ماہرین کی منطق اور دلائل میں وزن بہت کم ہے لیکن اس کے باوجود وہ پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت کی نظروں میں اپنے نمبر بڑھانے کیلئے دلائل پیش کر رہے ہیں۔ قارئین کی رہنمائی کیلئے ذیل میں وہ دلائل پیش کئے جا رہے ہیں جو حکومت کے حامی بیان کر رہے ہیں۔ ہر دلیل کے سامنے اس کا آئینی جواب بھی پیش کیا جا رہا ہے۔



بشکریہ روزنامہ جنگ

3 comments:

افتخار اجمل بھوپال نے لکھا ہے

ميں نے يہ موازنہ صبح انگريزی اخبار میں پڑھا تھا ۔ سیدھی سی بات ہے آئين مجلسِ شورٰی نے بنایا جس کے مطابق آئين کی تشریح کرنے کی مجاز صرف عدالت ہے اور عدالت مفصل فيصلہ دے چکی ہے ۔ حکمران کہتے ہيں
احسان عدالت کا ہو گا ہم پر
جو ہم چاہيں ہميں کہنے دے
کرسی سے محبت ہو گئی ہے
ہميں کرسی پہ بيٹھا رہنے دے
.-= افتخار اجمل بھوپال´s last blog ..چھوٹی چھوٹی باتیں ۔ احتساب =-.

2/17/2010 05:44:00 PM
محمد ریاض شاہد نے لکھا ہے

میں پہلے یہ موازنہ پڑھ نہیں سکا تھا ۔ اسے شیئر کرنے کا شکریہ

2/17/2010 06:15:00 PM
فرحان دانش نے لکھا ہے

سب ڈرامہ ہے۔
.-= فرحان دانش´s last blog ..آج پھر مشتعل لوگوں نے ڈاکوؤں کو زندہ جلا دیا =-.

2/18/2010 04:41:00 AM

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


بلاگر حلقہ احباب