کراچی کامعاملہ ، کیسے اور کون حل کرے؟
کراچی کا معاملہ ایک عجیب اور پر اسرار صورت اختیار کرتا جا رہا ہے۔ کراچی کی منتخب قیادت، کراچی کے تاجر اور عام شہری ، شہر کو فوج کے حوالے کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں تاکہ وہ ٹارگٹ کلرز، لینڈ مافیا ، اسلحہ مافیااور بھتہ خوروں کے خلاف فیصلہ کن کاروائی کرے لیکن وفاقی و صوبائی حکومت اور پولیس حکام اس مطالبے سے پہلو تہی کرتے ہیں۔ ان کے مطابق ابھی فوج بلانے کا وقت نہیں آیا۔کراچی کے لرزہ خیز پر تشدد واقعات سیاسی اور مذہبی ٹارگٹ کلنگ سے بڑھ کراب عام افراد کے قتل عام میں تبدیل ہو گئے ہیں۔انہیں کیوں مارا جا رہا ہے ؟ انہیں کون مار رہا ہے؟ارباب اختیار بتانے سے قاصر ہیں۔ مرنے والوں کی جیبوں سے ملنے والی پرچیوں پر لکھا ہوتا ہے کہ جنگ چاہئے یا امن یا اور لاشیں بھیجیں؟ ۔۔۔ یہ پیغام کس کے لئے ہے؟ مرنے والا تو عام آدمی ہے اس کے ذریعے یہ پیغام کس کو ہے؟ کیا واقعی کراچی میں غیرملکی مداخلت ہے یا یہ صرف مقامی مسئلہ ہے؟ وفاقی وزیر داخلہ کہہ چکے ہیں کہ کراچی میں اسلحہ اسرائیل سے آ رہا ہے اور ٹارگٹ کلرز ایک افریقی ملک سے آ رہے ہیں توبتاتے کیوں نہیں کہ کراچی کے حالات کون سا ملک یا ممالک خراب کررہے ہیں؟ ایک سپرپاور سفارتی عملے کی آڑ میں سیکرٹ ایجنٹ کیوں بھیج رہا ہے اور وہ ٓزادانہ کہاں اورکیا کام کر رہے ہیں اور انہیں کام کیوں کرنے دیا جا رہا ہے؟ پاکستان کے معاشی حب کو مفلوج کرکے پاکستان سے کونسا مطالبہ منوایا جارہاہے؟
کیا کراچی کے حالات کی ذمہ دار سیاسی جماعتیں ہیں؟ اور اگر ہیں تو اس کا کیا ممکنہ حل ہو گا؟ اور اگر کوئی طے شدہ ”حل“ قابو سے باہر ہو گیا تو کیا ہو گا؟ بھتہ خوری اور لینڈ مافیا کا تعلق صرف سیاسی جماعتوں سے نہیں ہے معذرت کے ساتھ پولیس خود بھی ایک بڑی فریق ہے تو تاجر اگربھتہ خوری کے خلاف فوج بلانے کی بات کرتے ہیں تو ظاہر ہے پولیس کو یہ بات کیوں اچھی لگے گی۔
صوبائی حکومت اور پولیس حکام کے اس موقف کا آخر کیا مطلب ہے کہ ”ابھی “ فوج بلانے کا وقت نہیں آیا۔ وہ کس درجے حالات کی خرابی کا انتظار کر رہے ہیں جس کے بعد فوج کو زحمت دی جائے ؟ فوج کو بلانے کے بجائے وہ ٹارگٹڈآپریشن کی باتیں کرتے ہیں لیکن عملی طور پر کوئی بڑا آپریشن نظر نہیں آتا۔ صوبائی حکومت اور پولیس ناکام ہو چکی ہیں لیکن ناکامی کا اعتراف نہیں کرتیں! اور اگر فوج کی تعیناتی کی نوبت آ ہی جاتی ہے تو کیا فوج موجودہ صوبائی سیٹ اپ کی موجودگی میں کوئی آپریشن پر راضی ہو گی؟ بالفرض فوج راضی بھی ہو جاتی ہے توصوبائی حکومت اور پولیس کا عدم تعاون کیا صورتحال پیدا کرے گا؟ کیا کراچی کے شہری کئی چکیوں کے پاٹوں میں نہیں پسیں گے؟ اور اگر خدانخواستہ فوج بھی حالات کو کنٹرول نہ کرسکی تو کس قدر خوفناک نتیجہ نکلے گا۔۔۔۔۔ شاید کوئی اس سے آگے سوچنے کو بھی تیار نہ ہو گا!! ۔ سید شہزاد عالم
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔