10 March, 2006

عالمی یومِ مردانگی

وسعت اللہ خان - بی بی سی اردو ڈاٹ کام
مرد اگر عورت پر ہاتھ اٹھائے تو ظالم اور اگر عورت سے پٹ جائے تو زنخا ۔عورت کے آگے چلے تو فرعون اور پیچھے چلے تو زن مرید۔ اگر عورت کو چھوڑ دے تو سنگدل لیکن عورت اسے چھوڑ دے تو نامرد۔ عورت کو کسی اور کے ساتھ دیکھ کر مشتعل ہوجائے تو جیلس (جل ککڑا) اگر مشتعل نہ ہو تو بے غیرت۔ عورت کو کام کرنے سے روکے تو دقیانوس نہ روکے تو عورت کی کمائی کھانے والا۔ عورت پر شک کرے تو نفسیاتی مریض اور نہ کرے تو بے حس اور اگر عورت اس پر شک کرے تو بے وفا۔ مرد گھر سے باہر رہے تو آوارہ اگر گھر میں رہے تو ناکارہ۔ بچوں کو ڈانٹے تو جابر نہ ڈانٹے تو لاپرواہ۔ عورت سے چھیڑ چھاڑ کرے تو فرسٹریٹڈ لیکن عورت کی چھیڑ چھاڑ پر برامانے تو بے وقوف۔ عورت کی تعریف کرے تو فلرٹ نہ کرے تو بدمزاج۔ بحث کرے تو جھکی نہ کرے تو میسنا کہلائے۔ گرل فرینڈ یا بیوی کی فرمائشیں پوری نہ کرے تو کنجوس اور اپنے لئے کچھ نہ خریدے تو زندگی سے بے زار۔
عورت نے تو چیخ چلا کر رو دھو کر عالمی یومِ خواتین منانے کا حق منوا لیا لیکن اپنی ہی مردانگی کے بھاری پتھر تلے کراہنے والے آدمی کا عالمی یوم کب منایا جاوے گا۔ کیا مرد کی قسمت میں صرف عورت کو منانا ہی لکھا ہے؟

آپ کا کیا خیال ہے؟

3 comments:

Jahanzaib نے لکھا ہے

ان سب باتوں ميں دارميانی صورت بھی ہے يعنی نہ مارو نہ مارنے دو

3/10/2006 07:43:00 PM
میرا پاکستان نے لکھا ہے

مردوں کا دن شائد اسلۓ نہيں منايا جاتا کہ راۓ عامہ کے بقول مرد آقا ہے غلام نہيں۔ ويسے ميري غزل کا ايک شعر اس موقع پر پورا اترتا ہے۔
بڑھاپے کي نشاني ياد رکھنا
بيوي گھر ميں خاوند ہوتي ہے

3/11/2006 06:59:00 AM
Anonymous نے لکھا ہے

KYA HAL HAI?

3/19/2006 10:08:00 AM

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


بلاگر حلقہ احباب