13 July, 2006

ابھی لکھیں تو کیا لکھیں؟


ہر اک جانب اداسی ہے
ابھی سوچیں تو کیا سوچیں؟


ہر اک سو، ہو کا عالم ہے
ابھی بولیں تو کیا بولیں؟

ہر اک انسان پتھر ہے
ابھی دھڑکیں تو کیا دھڑکیں؟

فضا پر نیند طاری ہے
ابھی جاگیں تو کیا جاگیں؟

ہر اک مقتل کی شہِ رگ میں
لہو کی لہر جاری ہے

ابھی دیکھیں تو کیا دیکھیں؟
ہر اک انسان کا سایہ

ابھی مٹی پہ بھاری ہے
ابھی لکھیں تو کیا لکھیں؟



محسن نقوی

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


بلاگر حلقہ احباب