04 June, 2007

پاکستانی کا خواب

کیا ایسا جہاں ممکن ہے؟
جہاں فصلین سب سانجھی ہوں
جہاں خوشیاں سب کی سانجھی ہوں
جہاں غم کو بانٹا جاتا ہو
انصاف کو جانچا جاتا ہو
مزدور کو اجرت ملتی ہو
اظہار کو جرات ملتی ہو
تعلیم سب کو یکساں ہو
ایک دور خوشی کا رقصاں ہو
جہاں وڈیرا ہو نہ سردار ہو
وحشت کا کاروبار نہ ہو
ہاں کیا ایسا جہاں ممکن ہے؟
ہاتھوں میں ہاتھ ہمارا ہو
انصاف ہمارا نعرہ ہو
آؤ ظلم سے ایسے ٹکرائیں
ہتھارے سارے مٹ جائیں
ہمیں جھکنا نہیں، ہمیں بکنا نہیں
سب ظلم کے ٹھکیداروں سے
سب امن کے دعویداروں سے
ہم حق اپنا منوائیں گے
ہم امن کا دیس بسائیں گے
ہاں کیا ایسا جہاں ممکن ہے؟

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


بلاگر حلقہ احباب