29 September, 2007

وقت نہیں !!!!

ہر خوشی ہے لوگوں کے دامن میں
پر اک ہنسی کے لئے وقت نہیں
دن رات دوڑتی دنیا میں
زندگی کے لئے ہی وقت نہیں

ماں کی لوری کا احساس تو ہے
پر ماں کو ماں کہنے کا وقت نہیں
سارے رشتوں کو تو ہم مار چکے
ان انہیں دفنانے کا بھی وقت نہیں

سارے نام موبائیل میں ہیں
پر دوستی کے لئے وقت نہیں
غیروں کی کیا بات کریں
جب اپنوں کے لئے ہی وقت نہیں

آنکھوں میں ہے نیند بندھی
پر سونے کے لئے وقت نہیں
دل ہے غموں سے بھرا ہوا
پر رونے کا بھی وقت نہیں

پیسوں کی دوڑ میں ایسے دوڑے
کہ تھکنے کا بھی وقت نہیں
پرائے احساسوں کی کیا قدر کریں
جب اپنے سپنوں کے لئے ہی وقت نہیں

تو ہی بتا اے زندگی
اس زندگی کا کیا ہو گا
کہ ہر پل مرنے والوں کو
جینے کے لئے بھی وقت نہیں

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


بلاگر حلقہ احباب