25 October, 2007

پی ٹی سی ایل کی نئی پالیسی

روزنامہ جنگ کی خبر کے مطابق ملک بھر میں پی ٹی سی ایل نے چودہ سو روپے یا اس سے زائد اوسط ماہانہ بل والے ٹیلیفون کنکشنز پر جواب دینے والی (آنسرنگ ) مشینیں لگا دی ہیں۔اس سے جس ٹیلیفون پر کال کی گئی ہو تو کال مصروف ہونے کی صورت میں مشین آگاہ کرے گی کہ صارف جواب دینے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔ اس کال کا بل کال کرنے والے صارف کو ادا کرنا پڑے گا۔ اس طرح کال وصول نہ کرنے کی صورت میں بھی صارف کو بل ادا کرنا پڑے گا۔


پی ٹی سی ایل نے اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے ٹیلیفون صارفین کی رضامندی حاصل کئے بغیر یہ جواب دینے والی مشینیں لگا دی ہیں جس کا مقصد  پی ٹی سی ایل کی آمدنی میں غیرقانونی طور پر کئی گنا اضافہ کرنا ہے۔ واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی پی ٹی سی ایل ملک بھر میں ‌ڈائل اپ کالز کا دورانیہ کم کر کے 15 منٹ کرنے کا فیصلہ لیا ہوا ہے جس کے تحت انٹرنیٹ صارفین کو اب 15 منٹ کی کال چارج ہو گی اور فی کال چارجز 2.1 روپے ہوں گے۔ پی ٹی سی ایل کی نج کاری کے بعد نئی انتظامیہ صارفین کے لئے مسلسل تکیف دہ فیصلے کر رہی ہے۔ پی ٹی اے کو ان فیصلوں کا نوٹس لینا چاہیے کیونکہ پی ٹی سی ایل کے ان فیصلوں سے ٹیلیفون کے عام صارفین  پر غیرضروری اور غیرقانونی بوجھ  پڑ  رہا  ہے۔

2 comments:

پاکستانی نے لکھا ہے

اس خبر کے بعد پی ٹی اے نے پی ٹی سی ایل کی اس حرکت کانوٹس لے لیا ہے۔ پی ٹی اے نے واضح طور پر کہا ہے کہ پی ٹی سی ایل اپنے صارفین کی تحریری درخواست کے بغیر کسی فون کنکشن پر از خود آنسرنگ مشین لگانے کی مجاز نہیں ہے۔ اور فون کا بل بھی صرف اسی صورت میں وصول کرنے کی مجاز ہے اگر فون کال کرنیوالے کی دوسرے نمبر پر کال تھرو ہو جائے۔ آنسرنگ مشین کے جواب کو کال اٹینڈ ہونا تصور نہیں کیا جا سکتا۔

10/26/2007 08:20:00 PM
پاکستانی نے لکھا ہے

ُپی ٹی سی ایل نے اس سلسلے میں ایک کتابچہ ہر صارف کو ڈاک کے ذریعے بھیجا ہے جس کے مطابقPTCL Voice Messaging Service آپ اپنے فون سے کسی بھی وقت 1236 ڈائل کر کے معطل کرا سکتے ہیں۔

11/01/2007 06:09:00 PM

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


بلاگر حلقہ احباب