میاں عبدالباری
تحریک پاکستان کے سرفروش اور کفن بردوش رہنما میاں عبدالباری مرحوم جب انگریز گورنر کی برطرفی کے مطالبہ کے سلسلے میں ١٩٤٩ء میں وزیراعظم لیاقت علی خان کے ساتھ مذاکرات کے سلسلے میں کراچی گئے۔ میاں صاحب نے جب وزیراعظم کے سامنے جب اپنا نقطہ نظر بیان کیا تو لیاقت مرحوم نے سب سے پہلے انہیں خان ممدوٹ اور حمید نظامی کے اشاروں پر رقص کرنے کا طعنہ دیا۔ جب یہ وار خالی گیا تو لیاقت علی خان نے میاں صاحب کو سیدھا سادھا مولوی سمجھ انہیں ان کے موقف سے ہٹانے کے لئے گورنری، وزارت اور سفارت جیسی مقناطیسی پیشکش کی لیکن اس مرد قلندر نے ایک لمحہ تامل کے بغیر اس پیشکش کو ٹھکرا دیا اور لیاقت علی خان کو غضبناک لہجے میں جواب دیتے ہوئے کہا۔
خان صاحب ۔۔۔۔ آپ ایک درویش سے اس کی درویشی چھین لینا چاہتے ہیں باری بکاؤ مال نہیں ہے اور آپ باری کو اپنے راستے سے ہٹانا چاہتے ہیں تو سب سے پہلے اپنی آمرانہ چلن بدلیں اور جماعت کو اپنی زرخرید لونڈی بنانے کی بجائے جمہوری اصولوں کے مطابق اس کو قوت حاکمہ کا درجہ دیں اس کے بعد آپ دیکھیں گے کہ باری آپ کے راستے سے خودبخود ہٹ جائے گا۔نوٹ۔ اس وقت آپ مسلم لیگ کے صوبائی صدر تھے۔
افسوس پاکستان میں جمہوری اصولوں کی سربلندی اور اسلامی قوانین کے نفاظ کا خواب دیکھنے والے میاں عبدالباری ٢٨ اکتوبر ١٩٦٨ء کو ایک ایسی دنیا میں چلے گئے جہاں سے کبھی کوئی لوٹ کر نہیں آیا۔
اس وقت کی موجودہ سیاسی جماعتوں کو دیکھیں تو ١٩٤٩ء سے ٢٠٠٧ء تک کچھ نہیں بدلا، وہی آمرانہ چال چلن، وہی سیاسی ہتھکنڈے۔ وہی نورا کشتی۔ آج آمریت کی گود میں بیٹھ کر جمہوریت کا راگ الاپنے والوں کے سامنے کوئی دیوار نہیں ہے کاش ہر سیاسی جماعت میں میاں عبدالباری ہوتا جو ان آمریت پسندوں کو للکارتا مگر
وہ لوگ ہم نے ایک ہی شوخی میں کھو دیئے
ڈھونڈا تھا آسمان نے جنہیں خاک چھان کر
3 comments:
میاں عبدالباری صاحب کے متعلق میں سنا اور پڑھا ہے لیکن آپ نے نواب ممدوٹ صاحب کی یاد دلا کر مجھے اپنے بچپن ککا ایک بھولا ہوا واقع یاد کرا دیا ۔ بہتر ہو گا کہ میں اس واقع کو تبصرہ کی بجائے اپنے بلا پر لکھوں تاکہ سب پڑھیں کہ ہمیں کیسے کیسے رہنماؤں سے واسطہ پڑھا ۔ اگر میں بھول جاؤں تو مجھے یاد کرا دیجئے گا ۔
10/30/2007 08:46:00 PMاجمل's last blog post..ضروری اطلاع
mian abdul bari kon thay, tehreek e pakistan main unka kiyya kirdar that (kabhee naam suna nahain) aur wo angrez governor ko kiyyon hatana chatay thay?
10/31/2007 05:46:00 AMاچھی بات ہے۔ مجھے آپ کی پوسٹ کا بے چینی سے انتظار رہے گا۔ اور یہ بھول جانے والی بات آپ نے خوب کہی ۔۔۔۔۔ خوش رہیں
10/31/2007 05:01:00 PMآپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔