اس قوم کے مجرم ہو تم
اس قوم کے مجرم ہو گناہ گار بھی تم ہو
تاریخ بتائے گی خطا کار بھی تم ہو
جو اپنے جوانوں کا بدن کاٹ رہی ہے
وہ آج کے فرعون کی تلوار بھی تم ہو
وہ آج کے فرعون کی تلوار بھی تم ہو
تم روکنے والے ہو سحر میرے وطن کی
تم شب کے محافظ ہو سیاہ کار بھی تم ہو
تم شب کے محافظ ہو سیاہ کار بھی تم ہو
مٹی میں میری قوم کی عظمت کو ملا کے
مجرم ہی نہیں قوم کے غدار بھی تم ہو
مجرم ہی نہیں قوم کے غدار بھی تم ہو
آئین کو توڑا ہے اصولوں کو مٹایا
ہے شرم مجھے فوج کے سالار بھی تم ہو
ہے شرم مجھے فوج کے سالار بھی تم ہو
تم توڑتے رہتے ہو حلف خود ہی اٹھا کے
اور خود کو سمجھتے ہو کہ عیار بھی تم ہو
اور خود کو سمجھتے ہو کہ عیار بھی تم ہو
تم کربلا میں ہو وقت کے شمر کے ساتھی
پر شامِ غریباں میں عزادار بھی تم ہو
پر شامِ غریباں میں عزادار بھی تم ہو
شداد کے تم ساتھ ہو ، فرعون کے ھمدم
اس دور میں ظالم کے طرفدار بھی تم ہو
اس دور میں ظالم کے طرفدار بھی تم ہو
ہر قاتل و قزاق کو خود ساتھ ملا کے
اب تختہِ صدارت کے طلبگار بھی تم ہو
اب تختہِ صدارت کے طلبگار بھی تم ہو
ہے ساتھ میں اس قوم کا ہر ایک لٹیرا
بدنام بہت فوج کے سالار بھی تم ہو
بدنام بہت فوج کے سالار بھی تم ہو
نوٹ ۔ یہاں فوج سے مراد، مشرف اور اس کے ہمنوا ہیں نہ کہ پاک فوج کے جرآت مند، دلیر اور بہادر سپاہی۔
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔