14 November, 2007

ڈینگی بخار

سرکار کی ایمیل کے مطابق بروقت حفاظتی اقدامات سے ڈینگی بخار کو روکا جا سکتا ہے۔






ڈینگو بخار کو صرف حفاظتی امور سے روکا جا سکتا ہے اگر حفاظتی اقدامات نہ کئے جائیں تو ڈینگو بخار بچوں اور بڑوں کو اپنی گرفت میں لے لیتا ہے ۔ڈینگو بخار مادہ مچھر ایڈس اگپتی (AEDES AEGPTI) کے انسان کو کاٹنے سے ہوتاہے یہ مچھر مطلوب آب وہوا رکھنے والے ممالک میں تیزی سے پھیلا اور اس کا دائرہ کار وسیع ہوتا گیا ۔ڈینگو وائرس چار قسم کے ہوتے ہیں جن کے پھیلنے کا ذریعہ ویکٹر (VECTOR) مچھر ہیں ۔ان میں سب سے زیادہ خطرناک اور زہر یلا (AEDES AEGPTI) ہے۔ جب یہ مچھر کاٹتاہے تو وائرس مادہ مچھر میں انفیکشن کے ساتھ زہر لے کر انسانی جسم تک رسائی کرتاہے اس سے جسم میں انسانی جسم میں قوت مڈافعت کم پڑ جاتی ہے اور دو سے سات دنوں میں بخار لازمی ہوتاہے ۔بخار سخت کپکپی کے ساتھ ہوتاہے ناک سے پانی چلتا ہے اور چھوٹے بچوں میں شد ید قسم کا بخار ہوتاہے ۔آنکھوں کے پیچھے درد ،جوڈوں میں درد ،کمزوری ،تھکن ،جسم ٹوٹنا وغیرہ لازمی امر ہیں ۔ڈینگو بخار سے خون بہنے لگے تو بے شمار مسائل پیدا ہو جاتے ہیں جیسے کہ بخار کے علاوہ نمو نیا ،جگر میں سوزش اور نہایت پیچدہ حالت میں خون کی حرکت بھی رک سکتی ہے ۔ بخار سے منہ کا رنگ سر خ ہو جاتاہے اور بخار دو سے سات روز تک رہتاہے اسی حالت میں غنودگی طاری ہو جاتی ہے اور جسم سے خون رسنا شروع ہو جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ڈینگو وائرس کا مختص علاج نہیں ہے صرف حفاظتی تدابیر امور سے ہی بچا جاسکتاہے ابھی تک کسی بھی قسم کی ویکسین بھی تیار نہیں ہو سکی ۔بخار ہونے کی صورت میں فوری متعلقہ ڈاکٹر سے رابطہ کر نا چاہئے۔ ڈینگو بخار سے بچاؤ کے لئے مچھر کی افزائش کو روکا جائے ۔یہ مچھر صاف پانی پر افزائش پاتا ہے اور اسکی زیادہ تر افزائش گھروں میں ہی ہوتی ہے اس لئے پانی والی ٹینکی ،گلدان لوہے کے ڈرم اور دیگر برتن جن میں صاف پانی رہتاہے ان کو ڈھانپ کو رکھیں تا کہ مادہ مچھر انڈے نہ دیں سکے ۔ صحن اور گھر کے باہر پانی کو زیادہ دیر کھڑا رہنے نہ دیں ۔صفائی اور گند گی کو اٹھا کر ٹھکانے لگانے کے طر یقوں میں تبد یلی لائیں ۔موسم تبدیل ہوتے وقت مزید احتیاط بر تی جائے بروقت مچھر مار سپرے کیا جائے تا کہ (VECTOR) پیدا ہی نہ ہو ۔ یہ تمام حفاظتی تد بیری امور دوسرے لوگوں کو بھی بتا ئیں تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ ڈینگو وائرس اور اس سے بچاؤ کے متعلق جانیں یہی چند طر یقے ہیں جن سے ہم اپنے آپ کو اور اپنے ملک کو ڈینگی بخار سے بچا سکتے ہیں ۔۔




0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


بلاگر حلقہ احباب