08 November, 2008

قانونی باتیں

اسپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال خان کی زیر صدارت پیر کے روز منعقدہ پنجاب اسمبلی کے ٨ ویں اجلاس کے دوران صوبائی وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ خان نے صدر پاکستان کے الیکٹورل کالج سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے یا اپنے عہدہ سے استعفیٰ دینے یا پارلیمٹ سے انکے کے مواخذے کے نوٹس کے اجراء کے مطالبہ پر مبنی قرارداد پیش کی گئی ہے۔ جس کا مکمل متن اس طرح ہے۔

”پنجاب اسمبلی یہ اخذ‘ تصور‘ خیال کرتی ہے کہ آئین اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آرٹیکل ٤١ کے تحت پنجاب اسمبلی صدر مملکت کے الیکٹورل کالج کا حصہ ہے جبکہ پنجاب اسمبلی اکتوبر ٢٠٠٧ء میں صدر مملکت کے انتخاب کے بارے میں تحفظات اور اعتراضات رکھتی ہے جس کا اسے قانونی حق حاصل ہے اور پنجاب اسمبلی کا موقف ہے کہ جنرل (ر) پرویز مشرف آئین پاکستان کی مبینہ خلاف ورزی کے باعث صدر کا منصب مزید اپنے پاس رکھنے کے اہل نہ ہیں۔ جبکہ کئی دیگر ایسی وجوہات بھی ہیں جن کے باعث وہ خود کو اس عہدہ پر برقرار رکھنے کی اہلیت کے حامل نہیں۔

انہوں نے دو مرتبہ آئین اسلامی جمہوریہ پاکستان کی مختلف شقوں کی صریحاً خلاف ورزی کی اور آئین و قانون کو پامال کرتے ہوئے جمہوریت کی گاڑی کو پٹڑی سے اتارنے سمیت غیر جمہوری اقدامات کی حوصلہ افزائی کی۔ آئین کی دفعہ ٤١ (١) کے تحت صدر چاروں صوبوں کی زنجیر اور وفاق کی علامت ہوتے ہیں لیکن انہوں نے اپنے فرائض سے کوتاہی برتتے اور اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے بین الصوبائی ٹینشن پیدا کی‘ صوبوں کے حقوق غصب کئے‘ صوبائی خود مختاری سے انحراف کیا اور وفاق کو کمزور کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی۔

اسی طرح گزشتہ ٨ سالوں کے دوران اختیار کی گئی ملک و قوم کے مفاد کے منافی پالیسیوں نے ملک کو سیاسی و اقتصادی تباہی کے دھانے پر پہنچا دیا۔ انکی ناقص حکمت عملی کے باعث ملک میں توانائی جیسے بدترین بحرانوں کو فروغ حاصل ہوا جبکہ بدامنی‘ لاقانونیت‘ افراتفری‘ غربت‘ بیروزگاری‘ مہنگائی اور عوام و ملک دشمن اقدامات نے عوام کے اعصاب شل کر دیئے۔

انکی پالیسیوں نے وفاق کو مفلوج کر دیا اور قومی اداروں سے عوام کا اعتماد ختم ہو گیا۔ لہٰذا درج بالا اور بہت سی دیگر وجوہات کی بناء پر پنجاب اسمبلی کے ارکان صدر پرویز مشرف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنے الیکٹورل کالج سے فوری طور پر اعتماد کا ووٹ حاصل کریں یا اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آرٹیکل ٤٤ (٣) کے تحت اپنے عہدہ سے مستعفی ہو جائیں اور اگر وہ مذکورہ دونوں اقدام کرنے سے قاصر رہیں تو پارلیمنٹ انہیں آئین کے آرٹیکل ٤٧ کے تحت مواخذے کا فوری نوٹس جاری کرے۔

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


بلاگر حلقہ احباب