تمنا
تمنا نے شوق کے آنچل سے جھانک کر پوچھا!
‘‘میں کب پوری ہوں گی‘‘
زندگی بولی ‘‘جو پوری ہو جائے وہ تمنا کہاں؟‘‘
‘‘تب میرے جنم کا مطلب کیا؟‘‘ تمنا گھبرائی۔
‘‘یہی کہ زندہ رہو اور دوسروں کو زندہ رہنا سکھاؤ‘‘
زندگی نے جواب دیا۔
کیا خود ناآسودہ اور نامکمل رہ کر؟
تمنا نے مایوسی سے پوچھا
زندگی نے کہا!
‘‘ہاں! اصل تکمیل وہی ہے جو دوسروں کو مکمل کر دے۔‘‘
2 comments:
بہت اچھے!!
11/13/2008 02:43:00 AMمگر یوں بھی کہہ لیں تمنا کی تکمیل اُس کی اپنی موت ہے۔ یعنی وہ اپنی زندگی کی بقاء کے لئے تمنائی کے اندر بیٹھی رہتی ہے!!! :(
شعیب صفدر's last blog post..میرا قائد
بہت خوبصورت :)
11/13/2008 04:22:00 AMآپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔