یہ بارشیں بھی تم سے ہیں
اس وقت ڈیرہ غازی خان کے ساتھ ساتھ پورے ملک میں موسم سرما کی بارشیں ہو رہی ہیں۔ موسم کے مطابق ایک نظم حاضر ہے، اس نظم کے ساتھ ساتھ بارش انجوائے کیجیئے۔
یہ بارشیں بھی تم سے ہیں
جو برس گئی تو بہار ہیں
جو ٹھہر گئی تو قرار ہیں
کبھی آ گئی یونہی بے سبب
کبھی چھا گئی یوں ہی روزِ شب
کبھی شور ہیں کبھی چپ سی ہیں
یہ بارشیں بھی تم سے ہیں
کسی یاد میں کسی رات کو
اک دبی ہوئی سی راکھ کو
کبھی یوں ہوا کہ بجھا دیا
کبھی خود سے خود کو جلا دیا
کبھی بوند بوند میں غم سی ہیں
یہ بارشیں بھی تم سے ہیں
1 comments:
شاعری ہمیں اچھی لگی۔
12/19/2008 05:33:00 AMمیرا پاکستان's last blog post..کیسے کیسے لوگ - شرافت
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔