اس مضمون میں مفتی تقی عثمانی کا حوالہ دیا گیا ہے مگر یہ خواب جناب تقی عثمانی نے نہیں دیکھا بلکہ کسی اور شخص نے دیکھا اور وہ خواب دیکھنے والا سو کالڈ طالبانی نظام کا ماننے والا تھا یا نہیں؟ پھر بھی میں اس مضمون کے نصف حصے سے اتفاق کرلیتا ہوںمگر بقیہ نصف پر میرے تحفضات ہیں، مساجد شعائر اللہ ہیں مگر وہ مسجدیں جہاں فساد کی سازشیں تیار کی جا رہی ہوں ان کے بارے میں آپ کیا کہیں گے،کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد ضرار ڈھا نہیں دی تھی، لکھنے والا ایک خاص گروہ کی ذہنیت کی نمائندگی کرتا ہے وہ گروہ جو پہلے چیف جسٹس کے مسلے کو اشو بناتا رہا اور جب وہاں دال نہیں گلی تو اب دوبارہ لال مسجد کا اشو اٹھا رہا ہے،اس کے پیچھے یہ خوف پوشیدہ ہے کہ اکتوبر کے بعد مشرف دوبارہ اقتدار میں نہ آجائے اس لیئے عوام کو ڈرایا جائے کہ وہ اللہ کا مجرم ہے اور اس کے دوبارہ آنے سے پاکستان پر اللہ کا عزاب نازل ہوگا،خیر اگر اس کے آنے سے اس ملک کی بہتری ہے اور اللہ کو منظور ہے تو اسے آنے سے دنیا کی کوئی طاقت روک نہیں سکتی اور اگر اس کا آنا مشیئت الہی نہیں ہے تو کوئی طاقت اسے لا نہیں سکتی،اب رہا سوال اللہ کی تعلیمات پر عمل کرنے کا تو بھائی کس نے تمھیں ان پر عمل کرنے سے روکا ہے،لال مسجد پر ہونے والا ظلم تو ان حضرت کو نظر آگیا اور وہ مظالم جو دن رات غریبوں اور مظلوموں پر پچھلے 62 سال سے توڑے جا رہے ہیں ان کی تو شائد اللہ میاں نے آپ حضرات کو کھلی اجازت دی ہوئی ہے کہ خوب کمزوروں پر ظلم کرو حقداروں کا حق مارو،اور جب ضرورت پڑے اسلام کا نام لے کر ہر غلط کام کرو،بقول علامہ مسجد تو بنادی پل بھر میں ایماں کی حرارت والوں نے من اپنا پرانا پاپی تھا صدیوں میں نمازی بن نہ سکا اگر یہ مضمون نوائے وقت میں چھپا ہے تو نوائے وقت کس کی نوا ہے یہ بتانے کی ضرورت نہیں ویسے تو پنجاب کے سارے ہی اخبارات کی ایک ہی ذہنی اپروچ ہے مگر نوائے وقت تو نوائے وقت ہی ہے :) جس کا مالک مجید نظامی وزیر اعظم تک کو دھمکی لگا سکتا ہے کہ اگر آپ نے دھماکا نہ کیا تو ہم آپ کا دھماکہ کر دیں گے ؛)
حضور کا خواب میں آنا اور کوئی بات کہنا ایک زندہ حدیث ہے۔ اس پر بھی روایت و درایت کے قوانین لاگو ہوتے ہیں۔ اگر امام بخاری موجود ہوتے، تو کچھ ایسے سوالات کرتے۔۔۔ وہ شخص کون ہے جس نے یہ خواب دیکھا؟ کیا اُس نے کبھی جھوٹ بولا؟ کیا اُس کی پُشت میں کوئی جھوٹ بولنے والا بھی تھا؟ کیا وہ صداقت و امانت میں لوگوں کے نزدیک محترم ہے؟
محترم یہ سبھی سوال اس ضمن میں اُٹھائے جا سکتے ہیں۔ ہماری سب سے بڑی کمزروی، ہم اسلام سے ناواقف ہیں اور پی ایچ ڈی ہیں، ہم اعتدال کے فلسفے سے دُور بھاگتے ہیں اور واہمات پر یقین رکھتے ہیں۔ دراصل اعلی عہدے پر فاہز شخص کے لیے ضروری نہیں کہ وہ اللہ کے قرب میں بھی اُتنا ہی بلند ہو جتنا کہ اعلی عہدے پر بیٹھ کر ہمارے لیے بلند ہے۔ اور جن حضرت نے کالم تحریر کیا ہے، اُن کے اعتقاد پر مجھے حیرانی ہوئی۔ کیا یہ لوگ ہمارے لیے تحریر کا بازار سجائیں گے؟ کسی نے سچ ہی کہا ہے، جب حکمت خواص کے پاس سے رُخصت ہو جائے، تب عوام حکمت کی تلاش میں تحریر کے ایسے انبار لگا دیتے ہیں کہ سچ اور جھوٹ کا فرق ختم ہو جاتا ہے۔
پاکستان کا مستقبل روشن ہے۔ اندھیرا چند دن کا مہمان ہے، پھر اُجالے کا سورج تباہ ہو گا۔ یاد رکھیے گا، ہم نے اُس حدیث مبارکہ کو پُورا کرنا ہے، جسے میں ہند امام مہندی کا ساتھ دے گا۔ ہم نے ساتھ دینا ہے، لہذا ہم اُس وقت تک موجود رہیں گے جب تک وہ وقت نہ آجائے۔ نوجوان بشمول عثمان خان، سیکس کی لذت میں ڈُوبے ہوئے ہیں۔ جس دن یہ نوجوان زندگی کے اصل مفہوم سے شناسائی پا گئے، وہ دن ہمارے لیے ہر وہم و وسوسے کو ختم کر دے گا۔ اور انشااللہ وہ دن بہت جلد آئے گا۔ .-= محمد عثمان خاں´s last blog ..امام غزالی کی ایک نظم =-.
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔
اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔
4 comments:
اس مضمون میں مفتی تقی عثمانی کا حوالہ دیا گیا ہے مگر یہ خواب جناب تقی عثمانی نے نہیں دیکھا بلکہ کسی اور شخص نے دیکھا اور وہ خواب دیکھنے والا سو کالڈ طالبانی نظام کا ماننے والا تھا یا نہیں؟
6/13/2009 03:55:00 PMپھر بھی میں اس مضمون کے نصف حصے سے اتفاق کرلیتا ہوںمگر بقیہ نصف پر میرے تحفضات ہیں،
مساجد شعائر اللہ ہیں مگر وہ مسجدیں جہاں فساد کی سازشیں تیار کی جا رہی ہوں ان کے بارے میں آپ کیا کہیں گے،کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد ضرار ڈھا نہیں دی تھی،
لکھنے والا ایک خاص گروہ کی ذہنیت کی نمائندگی کرتا ہے وہ گروہ جو پہلے چیف جسٹس کے مسلے کو اشو بناتا رہا اور جب وہاں دال نہیں گلی تو اب دوبارہ لال مسجد کا اشو اٹھا رہا ہے،اس کے پیچھے یہ خوف پوشیدہ ہے کہ اکتوبر کے بعد مشرف دوبارہ اقتدار میں نہ آجائے اس لیئے عوام کو ڈرایا جائے کہ وہ اللہ کا مجرم ہے اور اس کے دوبارہ آنے سے پاکستان پر اللہ کا عزاب نازل ہوگا،خیر اگر اس کے آنے سے اس ملک کی بہتری ہے اور اللہ کو منظور ہے تو اسے آنے سے دنیا کی کوئی طاقت روک نہیں سکتی اور اگر اس کا آنا مشیئت الہی نہیں ہے تو کوئی طاقت اسے لا نہیں سکتی،اب رہا سوال اللہ کی تعلیمات پر عمل کرنے کا تو بھائی کس نے تمھیں ان پر عمل کرنے سے روکا ہے،لال مسجد پر ہونے والا ظلم تو ان حضرت کو نظر آگیا اور وہ مظالم جو دن رات غریبوں اور مظلوموں پر پچھلے 62 سال سے توڑے جا رہے ہیں ان کی تو شائد اللہ میاں نے آپ حضرات کو کھلی اجازت دی ہوئی ہے کہ خوب کمزوروں پر ظلم کرو حقداروں کا حق مارو،اور جب ضرورت پڑے اسلام کا نام لے کر ہر غلط کام کرو،بقول علامہ
مسجد تو بنادی پل بھر میں ایماں کی حرارت والوں نے
من اپنا پرانا پاپی تھا صدیوں میں نمازی بن نہ سکا
اگر یہ مضمون نوائے وقت میں چھپا ہے تو نوائے وقت کس کی نوا ہے یہ بتانے کی ضرورت نہیں ویسے تو پنجاب کے سارے ہی اخبارات کی ایک ہی ذہنی اپروچ ہے مگر نوائے وقت تو نوائے وقت ہی ہے :)
جس کا مالک مجید نظامی وزیر اعظم تک کو دھمکی لگا سکتا ہے کہ اگر آپ نے دھماکا نہ کیا تو ہم آپ کا دھماکہ کر دیں گے ؛)
حضور کا خواب میں آنا اور کوئی بات کہنا ایک زندہ حدیث ہے۔ اس پر بھی روایت و درایت کے قوانین لاگو ہوتے ہیں۔
11/23/2009 06:41:00 AMاگر امام بخاری موجود ہوتے، تو کچھ ایسے سوالات کرتے۔۔۔
وہ شخص کون ہے جس نے یہ خواب دیکھا؟
کیا اُس نے کبھی جھوٹ بولا؟
کیا اُس کی پُشت میں کوئی جھوٹ بولنے والا بھی تھا؟
کیا وہ صداقت و امانت میں لوگوں کے نزدیک محترم ہے؟
محترم یہ سبھی سوال اس ضمن میں اُٹھائے جا سکتے ہیں۔ ہماری سب سے بڑی کمزروی، ہم اسلام سے ناواقف ہیں اور پی ایچ ڈی ہیں، ہم اعتدال کے فلسفے سے دُور بھاگتے ہیں اور واہمات پر یقین رکھتے ہیں۔ دراصل اعلی عہدے پر فاہز شخص کے لیے ضروری نہیں کہ وہ اللہ کے قرب میں بھی اُتنا ہی بلند ہو جتنا کہ اعلی عہدے پر بیٹھ کر ہمارے لیے بلند ہے۔
اور جن حضرت نے کالم تحریر کیا ہے، اُن کے اعتقاد پر مجھے حیرانی ہوئی۔ کیا یہ لوگ ہمارے لیے تحریر کا بازار سجائیں گے؟
کسی نے سچ ہی کہا ہے، جب حکمت خواص کے پاس سے رُخصت ہو جائے، تب عوام حکمت کی تلاش میں تحریر کے ایسے انبار لگا دیتے ہیں کہ سچ اور جھوٹ کا فرق ختم ہو جاتا ہے۔
بعد از خدا بزرگ توئی قصہ مختصر
پاکستان کا مستقبل روشن ہے۔ اندھیرا چند دن کا مہمان ہے، پھر اُجالے کا سورج تباہ ہو گا۔ یاد رکھیے گا، ہم نے اُس حدیث مبارکہ کو پُورا کرنا ہے، جسے میں ہند امام مہندی کا ساتھ دے گا۔ ہم نے ساتھ دینا ہے، لہذا ہم اُس وقت تک موجود رہیں گے جب تک وہ وقت نہ آجائے۔
11/23/2009 06:45:00 AMنوجوان بشمول عثمان خان، سیکس کی لذت میں ڈُوبے ہوئے ہیں۔ جس دن یہ نوجوان زندگی کے اصل مفہوم سے شناسائی پا گئے، وہ دن ہمارے لیے ہر وہم و وسوسے کو ختم کر دے گا۔ اور انشااللہ وہ دن بہت جلد آئے گا۔
.-= محمد عثمان خاں´s last blog ..امام غزالی کی ایک نظم =-.
اسلام کی بقا میں پاکستان کی بقا ہے
3/19/2010 04:13:00 PMاسلام کو سربلند کیجئے
اپنے آپ کو اسلام کے سانچے میں ڈھال لیجئے
.-= طارق راحیل´s last blog ..الودع بلاگر الودع =-.
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔