پاکستانیوں کے لئے ایک اہم خبر
١٩٧١ء
١٩٧١ء میں ذوالفقار علی بھٹو نے ایک جلسہ عام میں تقریر کرتے ہوئے کہا تھا کہ مشرقی پاکستان (موجودہ بنگلہ دیش) ہم پر بوجھ ہے، یہ چھے کروڑ بھوکے ننگے لوگ باتھ روم تک نہیں جاتے، ان کے جسموں سے مچھلی کی بُو آتی ہے، ان لوگوں کو سیلاب سے نکال نکال کر ہم تھک چکے ہیں، یہ چار چار اور پانچ پانچ فٹ کو بونے ہیں، سینے کا سائز اور وزن کم ہے اس لئے ہم انہیں فوج اور پولیس میں بھی بھرتی نہیں کر سکتے، ہم بنگالیوں کی وجہ سے ترقی نہیں کر پا رہے
٢٠١١ء
انہی چار چار اور پانچ پانچ فٹ کے بونوں نے سندھ کے سیلاب متاثرین کے لئے پاکستان کو ٢٠ لاکھ ڈالر امداد دے دی۔
یہ ہے چالیس سال بعد دونوں ملکوں فرق، کبھی وہ لینے والے تھے آج ہم بھیک منگے بن چکے ہیں۔
١٩٧١ء میں ذوالفقار علی بھٹو نے ایک جلسہ عام میں تقریر کرتے ہوئے کہا تھا کہ مشرقی پاکستان (موجودہ بنگلہ دیش) ہم پر بوجھ ہے، یہ چھے کروڑ بھوکے ننگے لوگ باتھ روم تک نہیں جاتے، ان کے جسموں سے مچھلی کی بُو آتی ہے، ان لوگوں کو سیلاب سے نکال نکال کر ہم تھک چکے ہیں، یہ چار چار اور پانچ پانچ فٹ کو بونے ہیں، سینے کا سائز اور وزن کم ہے اس لئے ہم انہیں فوج اور پولیس میں بھی بھرتی نہیں کر سکتے، ہم بنگالیوں کی وجہ سے ترقی نہیں کر پا رہے
٢٠١١ء
انہی چار چار اور پانچ پانچ فٹ کے بونوں نے سندھ کے سیلاب متاثرین کے لئے پاکستان کو ٢٠ لاکھ ڈالر امداد دے دی۔
یہ ہے چالیس سال بعد دونوں ملکوں فرق، کبھی وہ لینے والے تھے آج ہم بھیک منگے بن چکے ہیں۔
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔