22 October, 2012

پانی کے بعد اب ہوا سے پیٹرول بنائیں

پٹرول پیدا کرنے کا ایک نیا طریقہ تجویز کیا گیا ہے جس میں ہوا سے کاربن ڈائی آکسائیڈ اخذ کرنے کے بعد اسے پانی سے حاصل کی گئی ہائیڈروجن گیس سے ملا کر ایندھن بنانے کی بات کی گئی ہے۔

لیکن سائنسدان کہتے ہیں کہ ایندھن کے معاملے میں کچھ بھی مفت حاصل نہیں ہوتا۔ جیسے پودوں کو کاربن ڈائی آکسائیڈ اور پانی سے توانائی کے لیے سورج کی ضرورت پڑتی ہے بالکل اسی طرح ہوا سے پٹرول حاصل کرنے کے لیے بجلی کی ضرورت پڑے گی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کو توانائی سے بھرے خلیوں میں تبدیل کرنے کا خیال نیا نہیں ہے۔ انیس سو چورانوے میں امریکہ کی پرِنسٹن یونیورسٹی میں اس کے بارے میں ایک رپورٹ شائع کی گئی تھی۔ حال ہی میں ایک ’لِکویڈ لائٹ‘ نامی کمپنی نے بھی اس تکنیک کو استعمال کرنا شروع کیا ہے۔

آئیس لینڈ میں ’کاربن ری سائیکلنگ انٹرنیشنل‘ نے سن دو ہزار گیارہ میں ایک پلانٹ کا افتتاح کیا تھا جس میں دوسری فیکٹریوں سے خارج ہونے والی کاربن ڈائی آکسائیڈ سے سالانہ پچاس لاکھ لیٹر میتھنال تیار کی جاتی ہے۔ کمپنی نے تجرباتی مرحلے میں دس لاکھ پاؤنڈ کی لاگت سے پچاس لاکھ لیٹر میتھنال تیار کی ہے۔ایئر فیول سِینتھیسس اس میتھنال کو پٹرول میں تبدیل کرتی ہے۔

فرم کے سربراہ پیٹر ہیرِیسن نے بی بی سی کو بتایا کہ تجرباتی مرحلے میں اس عمل پر آنے والی لاگت سے زیادہ توجہ کاربن ڈائی آکسائیڈ سے توانائی حاصل کرنے کے اصول کو درست ثابت کرنے پر مرکوز تھی۔ ’برطانیہ میں ہم صرف یہ ثابت کرنا چاہ رہے ہیں کہ ہوا سے پٹرول بنایا جا سکتا ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’ہم نے یومیہ ایک ٹن ایندھن پیدا کرنے کے یونٹ کا ڈیزائن تیار کر لیا ہے اور امید ہے کہ دو ہزار پندرہ تک پیداوار شروع کر دیں گے۔‘ بشکریہ بی بی سی اردو

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


بلاگر حلقہ احباب