04 April, 2005

عوام کے تابع نظام

 محترم جناب صدر جنرل پرویز مشرف ! آپ نے جو نظام اس ملک کو دیا ہے آپ اس پر ہمیشہ اپنی ہر بات اور ہر تقریر میں فخر کا اظہار کرتے رہتے ہیں۔ محترم صدر ! گستاخی معاف ، آپ نے کبھی اپنے اس نظام پر غور کیا ،کبھی عوام سے پوچھا کہ آپ کے اس نظام کے تحت ان کی عزت و آبرو،جان و مال کس حد تک محفوظ ہیں ؟ نہیں جناب آپ کوتو کچھ بھی معلوم نہیں، آپ کو بس سب اچھا ہے کی روپورٹ مل جاتی ہے۔خدارا آپ ذرا پریذیڈنٹ ہاؤس سے باہر نکل کر دیکھیں یہاں کسی کی بھی عزت و آبرو، جان ومال محفوظ نہیں۔ ہر طرف اندھیر نگری مچی ہوئی ہے، گھر سے باہر نکلو تو واپسی کا کوئی پتہ نہیں کہ انسان واپس گھر پہنچتا بھی ہے یا نہیں، اگر گھر میں بیٹھو تو بھی کچھ معلوم نہیں کہ کس وقت کوئی آفت کہاں سے ٹوٹ پڑے،امجد علی طاہر کے بھائی کا کیا قصور تھا وہ بیچارہ تو ہنسی خوشی اپنے بیوی بچوں کے ساتھ شادی کی تقریب سے واپس آ رہے تھےمگرظالموں نے انہیں گھر تک پہنچنے کی مہلت بھی نہ دی، اس جیسی روزانہ سینکڑوں وارداتیں ہوتی ہیں، صرف ایف آئی آر درج ہوتی مگر کسی بھی واردات میں قاتل آج تک نہیں پکڑےگئے۔ یہ کیسا نظام ہےصدر محترم جو صرف قاتلوں کی پست پناہی کرتا ہے؟ ۔

عورت ہے تو اس کی عزت و آبرو کہیں بھی محفوظ نہیں، علاج کے نام پر مسیحا،انصاف کے نام پر قانون کے محافظ، تعویز اور ٹونے ٹوٹکے کے نام پر جعلی پیر،حصول علم کی خواہش پر اساتذہ عورت کو بےآبرو کر دیتے ہیں، آج بازار سے لیکر ہسپتال تک اور کالج سے لیکر گھر کی چار دیواری تک کہیں بھی عورت کی عزت محفوظ نہیں رہی آخر آپ کا یہ نظام کتنی مختیار مائیاں پیدا کرنا چاہتا ہے۔
محترم صدر! آپ اپنے قیمتی وقت میں سے تھوڑا سا وقت عوام کے لئے بھی نکال لیں، مگر آپ کے پاس ان فضولیات کے لئے وقت کہاں، آپ نے ابھی کالا باغ ڈیم کے بارے میں سوچنا ہے، بلوچستان کا مسئلہ حل کرنا ہے اور سب سے بڑی بات کرکٹ میچ دیکھنے بھارت بھی جانا ہے آپ کے پاس ان چھوٹی چھوٹی باتوں کے لئے وقت کہاں، آپ بھی اگر ان معمولی کاموں میں لگ گئے تواتنے بڑے بڑے کام بھلا کون کرےگا۔ محترم صدر! اگر آپ کوئی بڑا کام کرنا ہی چاہتے ہیں، کوئی نظام دینا ہی چاہتے ہیں تو اس ملک کی عوام کے لئے صرف ایک معمولی سا کام کر دیں، اس ملک کے اداروں کو مضبوط کر دیں، انہیں عوام کے تابع کر دیں اگر آپ یہ کر دیں تو یہی آپ کا سب سے بڑا کام ہو گا، یہی سب سے بڑا نظام ہو گا۔

4 comments:

افتخار اجمل بھوپال نے لکھا ہے

شنا ۔ مینڈی عقل وچ ایہے گل ناہیں آؤندی کہ تساہہڈی ہر پوسٹ واسطے وکھرا یو آر ایل تھیئا۔ وت ذرا گل کھل تھیوے تاں ول ریسی۔

پرویز مشرف تائیں جیڈی تساں چٹھی لکھی ہا ئی او تاں ول تے کھری ہا ئی پر پرویز مشرف تاں ہکائی چٹھی پڑیہندا اے جینڈی بش دے دفتر تو تھیوے۔

وت لکھنے توں پرہیز نہ کرنا شنا- لکھنا تے فرض تھیئا

5/07/2005 09:34:00 AM
Anonymous نے لکھا ہے

Great work!
[url=http://hwlqwctq.com/vkrc/qjoj.html]My homepage[/url] | [url=http://iexqzvck.com/qrsl/oymg.html]Cool site[/url]

9/23/2006 08:11:00 PM
Anonymous نے لکھا ہے

Great work!
My homepage | Please visit

9/23/2006 08:11:00 PM
Anonymous نے لکھا ہے

Well done!
http://hwlqwctq.com/vkrc/qjoj.html | http://mnrnhrdb.com/jffd/pvok.html

9/23/2006 08:11:00 PM

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


بلاگر حلقہ احباب