11 September, 2005

احتیاط

محبتوں کی منزلیں طے جو کرنا
تو اپنی بے خواب راتیں
سنبھال رکھنا
جو تم نے خوبصورت لمحوں کی آس میں
جاگتے گزاریں ہیں
خوشبوئیں کے سنگ جو رہنا
تو نفرتوں سے مہکتے لمحے
سنبھال رکھنا
اگر جو تم
خوشیوں کے سنگ چلنا
تو دکھوں کی اندھیری راتیں سنبھال رکھنا
جو تم نے سحر کے انتظار میں گزاریں ہیں
مگر اتنا دھیان رکھنا
کہ پھر یہ !!!
محبتیں
یہ خوشبوئیں یہ خوشیاں
صرف چند لمحوں کی ہیں
۔۔۔۔۔ اور پھر
انہیں روٹھنے نہ دینا

1 comments:

Shoiab Safdar Ghumman نے لکھا ہے

خوب!۔۔۔۔اچھی آزاد نظم ہے

9/11/2005 10:31:00 PM

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


بلاگر حلقہ احباب