06 October, 2005

انسانی کمالات کیا ہیں اور وہ کس طرح حاصل ہوتے ہیں

علامہ جلال الدین سیوطی نے کنزالعمال کی روایت سے نقل فرمایا کہ ایک مرتبہ جناب رسالتماب صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت مبارک میں ایک شخص (سائل) نے حاضر ہو کر چند اہم اور ضروری باتوں کے متعلق سوالات کئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حمدوثنا کے بعد جوابات ارشاد فرمائے۔ ان سوالات و جوابات کا ترجمہ حسب زیل ہے۔

سائل۔ اے اللہ کے نبی! میری خواہش ہے کہ ایک بڑا عالم بن جاؤں۔
آنحضرت۔ تو اللہ سے ڈرتا رہ، بس بڑا عالم بن جائے گا یعنی اللہ کا خوف اور اس کے حکموں پر عمل، علم و حکمت کے خزانے خود ہی فراہم کر دینگے۔
سائل۔ میں چاہتا ہوں کہ دولت مند بن جاؤں۔
آنحضرت۔ تو قناعت اختیار کر، مالدار ہو جائے گا۔
سائل۔ میری خواہش ہے کہ سب سے بہتر شخص ہو جاؤں۔
آنحضرت۔ سب سے بہتر وہ ہے جو لوگوں کو نفع پہنچائے۔
سائل۔ میں سب سے عادل شخص بننا چاہتا ہوں۔
آنحضرت۔ اگر تو سب کے لئے وہی پسند کرے گا جو اپنے لئے پسند کرتا ہے تو سب سے زیادہ منصف اور عادل شخص بن جائے گا۔
سائل۔ میں اللہ کے دربار میں مقرب بننا چاہتا ہوں۔
آنحضرت۔ ذکرالہی میں مصروف رہ تو تیری خواہش پوری ہو جائے گی۔
سائل۔ میں محسنوں اور نیکوکاروں میں سے ہونا چاہتا ہوں۔
آنحضرت۔ اللہ کی اس طرح عبادت کر گویا تو اسے دیکھ رہا ہے۔ اگر یہ ممکن نہ ہو تو (اس طرح کہ جیسے) وہ تجھ کو دیکھ رہا ہے۔
سائل۔ میں چاہتا ہوں کہ میرا ایمان مکمل ہو جائے۔
آنحضرت۔ اپنے اخلاق درست کر لے، تیرا ایمان مکمل ہو جائے گا۔
سائل۔ میں اطاعت گذاروں میں سے بننا چاہتا ہوں۔
آنحضرت۔ اپنے فرائض ادا کرتا رہ، مطیع افراد میں تیرا شمار ہوگا۔
سائل۔ میں اللہ کے سامنے اس حال میں حاضر ہوں کہ تمام گناہوں سے پاک ہوں۔
آنحضرت۔ تو جنابت سے غسل کیا کر۔ اس کی برکت سے روزجزا گناہوں سے پاک اٹھے گا۔
سائل۔ میری خواہش ہے کہ حشر میں نور کے ساتھ اٹھایا جاؤں۔
آنحضرت۔ تو کسی پر ظلم نہ کر، قیامت کے دن نور میں اٹھے گا۔
سائل۔ میں چاہتا ہوں کہ اللہ مجھ پر رحم کرے۔
آنحضرت۔ تو اپنی جان اور خلق خدا پر رحم کر، اللہ تجھ پر رحم کرے گا۔
سائل۔ میں چاہتا ہوں کہ میرے گناہ کم ہوں۔
آنحضرت۔ تو استغفار کثرت سے کیا کر، تیرے گناہ کم ہو جائیں گے۔
سائل۔ میں بزرگ بننا چاہتا ہوں۔
آنحضرت۔ مصیبت میں لوگوں سے اللہ کی شکایت نہ کر بزرگ بن ہو جائے گا۔
سائل۔ میں چاہتا ہوں کہ میرے رزق میں وسعت ہو۔
آنحضرت۔ تو ہمیشہ باطہارت رہ، تیرے رزق میں برکت ہو گی۔
سائل۔ میں چاہتا ہوں کہ اللہ اور رسول کا دوست بن جاؤں۔
آنحضرت۔ جو چیزیں اللہ اور رسول کو پسند ہیں، ان کو پسند کر اور جن سے اللہ اور رسول کو نفرت ہے، ان سے نفرت کر۔
سائل۔ میں اللہ کے غضب سے بچنا چاہتا ہوں۔
آنحضرت۔ کسی پر بیجا غصہ نہ کر، اللہ کے غضب سے محفوظ رہے گا۔
سائل۔ میں اللہ کے دربار میں مستجاب الدعوات بننا چاہتا ہوں۔
آنحضرت۔ تو حرام چیزوں اور حرام باتوں سے بچ۔
سائل۔ میں چاہتا ہوں کہ اللہ مجھ کو قیامت میں سب سے سامنے رسوا نہ کرے۔
آنحضرت۔ اپنی شرمگاہ کی حفاظت کر، اللہ تجھ کو رسوا نہ کرے گا۔
سائل۔ میں چاہتا ہوں کہ اللہ میرے عیب چھپا لے۔
آنحضرت۔ تو اپنے بھائیوں کے عیب چھپا، اللہ تیرے عیب کی پردہ پوشی کرے گا۔
سائل۔ میری غلطیاں کیسے معاف ہوں گی؟
آنحضرت۔ خوف خدا سے رونے، خدا سے عاجزی کرنے اور بیماریوں سے۔
سائل۔ کون سی نیکی اللہ کے نزدیک افضل ہے؟
آنحضرت۔ اچھے اخلاق، انکساری، مصیبتوں پر صبر اور اللہ کے فیصلوں پر خوشی کا اظہار۔
سائل۔ اللہ کے نزدیک سب سے بڑی برائی کیا ہے؟
آنحضرت۔ بدترین اخلاق اور کنجوسی۔
سائل۔ کون سا عمل اللہ کے غضب کو روکتا ہے؟
آنحضرت۔ پوشیدہ طور سے صدقہ دینا اور قرابت داروں کا حق ادا کرنا اور ان سے سلوک و احسان سے پیش آنا۔
سائل۔ جہنم کی آگ کو کون سے چیز بجھائے گی؟
آنحضرت۔ نماز اور روزہ۔
(کنزالعمال و جامع صغیر صفحہ ٦٠١)

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


بلاگر حلقہ احباب