09 November, 2005

بلاعنوان ۔2

جج قانون کا ایک ایسا طالب علم ہوتا ہے جو اپنے امتحانی پرچے کی مارکنگ بھی خود کرتا ہے۔
# دلائل کو اونچا اور آواز کو نیچا رکھو۔
# جتنی کوشش آپ اچھا نظر آنے کے لئے کرتے ہیں اس سے کہیں کم کوشش کے ساتھ آپ سچ مچ اچھے بن سکتے ہیں۔
# بارات بھی جنازہ ہی ہوتا ہے، فرق صرف اتنا ہے کہ اس کا ‘مردہ‘ دولہا اور ‘قبر‘ دلہن کہلاتی ہے۔
# زندگی میں ہاتھی سے نمٹنا آسان جبکہ مکھیوں اور مچھروں سے نمٹنا مشکل ہوتا ہے پاکستان کی سیاسی زندگی اس قول کی صداقت کا ثبوت ہے۔
# ہر غریب کو موت کے گھاٹ اتار دیا جائے تو دنیا امیر ہو سکتی ہے۔
# اچھی ریاست کو ماں کی طرح ہونا چاہیے اور گھٹیا ریاست کو سوتیلی ماں جیسا۔
# اپنے اعمال پر غور کرو ! کہیں ایسا تو نہیں کہ ہم اپنے بعد آنے والوں کے لئے نشان عبرت ہوں۔
# انسان کا پہلا احساس بھوک ۔۔۔ پہلی ضرورت خوراک۔
# محض ایک اچھا خیال، اعمال کی مرمت نہیں کر سکتا۔
# جس طرح دولت کسی کو شریف نہیں بنا سکتی اسی طرح افلاس کسی کو کمینہ نہیں بنا سکتا۔
# تنہائی میں خیال اور مجلس میں زبان پر قابو رکھو۔
# شہد اندھیرے میں بھی میٹھا ہوتا ہے اور زہر اجالے میں بھی زہریلا رہتا ہے۔
# ہمارے حکمران چھاچھ مانگتے ہیں اور پیالہ بھی چھپاتے ہیں۔
# حکمران مرغے ہیں تو بانگ دیں، مرغی ہیں تو انڈے دیں ۔۔۔۔ یہ تو صرف بیان دیتے ہیں۔
# گدھوں کو صرف گدھے ہی کھجلا سکتے ہیں۔
# اناج کال نہیں ۔۔۔ راج کال ہوتا ہے۔
# ہمارے دانشوروں کی اکثریت کا یہ حال کہ ‘دیگ ہوئی دم اور حاضر ہوئے ہم‘۔

1 comments:

Anonymous نے لکھا ہے

Nice Post

11/14/2005 01:04:00 AM

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


بلاگر حلقہ احباب