حافظ قرآن ہندو لڑکی
ٹائمز آف انڈیا بنگلور اور بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ایک نو سالہ لڑکی جب مدرسہ مدینتہ العلوم میں قرآنی آیات کی تلاوت کرتی ہے تو مدرسہ کے مولوی اسے حیرت سے دیکھتے ہیں کیونکہ اس لڑکی کا نام ہیم لتا اور وہ ایک ہندو گھرانے سے تعلق رکھتی ہے۔ گزشتہ چھ ماہ سے وہ پٹنہ سے دس کلو میٹر دور کھکول میں واقع جامع مسجد میں چلنے والے اس مدرسہ میں آرہی ہے۔ ہیم لتا مدرسہ کے پاس ہی رہتی ہیں۔ ابتداء اردو پڑھنے سے ہوئی اور اب وہ باقاعدہ قرآن شریف پڑھ رہی ہیں۔ مدرسہ کے منتظمین کہتے ہیں کہ ہیم لتا کے والد دلیپ کمار چودھری جو ریلوے میں ملازم ہیں کا کہنا ہے کہ ان کی تمنا تھی کہ ان کے بچے اردو، عربی اور قرآن پڑھ سیکھیں۔ ہیم لتا کی والدہ کہتی ہیں کہ ایسا کرنے سے انہیں خاندان یا سماج میں کسی بھی طرح کی مخالفت یا تنقید کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ ارملا دیوی نے بتایا کہ کبھی کبھار لوگ مذاق میں کہا کرتے ہیں کہ ہم بچوں کو مولوی بنا رہے ہیں۔ اب ہیم لتا کاچھوٹا بھائی آشیش ودھیارتھی بھی بہن کے ساتھ مدرسہ جاتا ہے اور اردو پڑھنے لگا ہے۔ والدین چاہتے ہیں کہ وہ بھی قرآن پڑھنا سیکھ جائے۔ مدرسہ میں حفظ کرنے والے بچوں اور بچیوں کو دیکھا دیکھی ہیم لتا کے دل میں یہ خواہیش پیدا ہوئی کہ وہ بھی حفظ کرے۔ اس کی اس خواہش میں اس کے والدین کی رضامندی بھی شامل ہے۔
HINDU GIRL WANTS TO MEMORIZE HOLY QURAN
5 comments:
اللہ جس کو چاہے ہدایت دے دے۔
7/10/2007 01:23:00 AMہو سکتا ہے قرآن حفظ کرتے کرتے اس کو اللہ کی طرف سے ہدایت مل جائے اور وہ مسلمان بھی ہو جائے۔ اور اس کے طفیل اور بھی ہندو دائرہ اسلام میں داخل ہو جائیں۔
السلام علیکم،
7/10/2007 01:23:00 AMاس مضمون میں یہ نہیں لکھا کہ وہ حافظ قرآن بن گٔی بلکہ یہ لکھا ہے کہ اسے بننے کی خواہش ہے۔
اسلام کو ہماری ضرورت نہیں ہمیں اسلام کی ضرورت ہے-
7/10/2007 08:12:00 PMاور اللہ کہتا ہے جب تم اس پر کاربند نہیں ہو گے تو میں کسی اور قوم کو کھڑا کر دوں گا-
اللہ ہم سب پر رحم کریے
ye achhe baat he ek hindo larki quran seekh rahi he wo bhi aek baci. par herat to is baat ki he ke muslman jin ka quran sekhne ke siwa aiman he pora nhen he wo quran se bilqul door ho gae hen / miri muslmanon se guzarish he ke khudara qran ko dekho tub jake sukon mile ga. Saeed Khan
7/10/2007 08:59:00 PMسبحان اللہ....
7/15/2007 11:35:00 PMآپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔