11 October, 2007

کھاؤ کھاؤ سب ملکر کھاؤ، آتے جاؤ کھاتے جاؤ

باپ کا ملک ہے، 90 ارب روپے کی کرپشن معاف، سیاستدان معاف، بیورو کریٹ معاف، عام معافی، معافی دینے والے کی کونسی جیب سے گیا ہے یا کونسا اس کا حق سلب ھوا ہے۔

 لال مسجد والوں نے ایسا کونسا گناہ کیا تھا جس پر معافی نہیں مل سکتی تھی، جس پر مزاکرات نہیں ہو سکتے تھے، انہیں کس جرم ناکردہ کی پاداش میں قتل کر دیا گیا۔


  جو چپ رہے گی زبان خنجر
 لہو پکارے گا آستین کا


اگر آٹھ سال کیبعد بھی ہونا تھا تو اس ٹوپی ڈرامے کا جو مشرف نے کیا کا حساب کون دے گا، ظاھر ہے کوئی نہیں، اسے بھی عام معا فی ملے گی، کیونکہ ملک تو ان کے باپ کا ہے،  پہلے تو صرف کرپشن تھی، لوٹتے تھے باہر چلے جاتے تھے، باری کا انتظار کرتے تھے، مگر مارتے نہیں تھے، اب تو مارتے بھی ہیں، کاٹتے بھی ہیں، لوٹتے بھی ہیں اور عام معافی بھی لیتے ہیں، شاید ہم جیسے  بے ضمیر، بے حس اور مردہ لوگوں کی سزا بھی یہی ہے۔

مائیں، بہنیں لٹتی رہیں، مرتی رہیں، بھائی کٹتے رہے، مرتے رہے، رلتے رہے اور ھم سوتے رہے انجام تو یہی ہونا تھا کاش ہم اکٹھے اٹھیں اور جو لٹیرے زندہ ہیں ان کے گریبان چاک کریں اور اپنی جان، مال اور اپنے ملک کا حساب لیں ۔۔۔۔ ایک کاش اور کچھ نہیں

 جیسے لوگ

 ویسے حاکم

 کیا شکوہ کرنا


 


( Thanks by Noman from makepakistanbetter)

1 comments:

قدیر احمد نے لکھا ہے

:(

10/11/2007 07:18:00 PM

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


بلاگر حلقہ احباب