پرویز مشرف کی والدہ کے نام
اظہرالحق کا مشرف کی والدہ کے نام کھلا خط پڑھا تو مجھے ١٥ مئی کو مشرف کی والدہ کو لکھا گیا خط یاد آ گیا، جسے سعودیہ عرب سے جناب شوکت محمود علوی صاحب نے تحریر کیا تھا۔ میں اس پوسٹ کو اپڈیٹ کر کے دوبارہ آپ کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ان کی داستاں بھی نہ ہو گی داستانوں میں
جب کوئی کسی کی نہ سنے اور برے لوگوں کی صحبت میں بیٹھے تو اس کے بڑوں کو شکایت کی جاتی ہے آج ہم آپ کے پاس آپ کے بیٹے کی شکا یت لے کر آیۓ ہیں آپ کے بیٹے نے اس ملک پر فوج کی مدد سے قبضہ کیا اور تمام سیاستدانوں کو برا کہا سب کو لائن پر لگا کران کے خلاف کیس بنائے آج آپکا بیٹا اپنے اقتدار کو طول دینے کیلیے ان برے سیاستدانوں کے ساتھ مل کر سارے ملک میں پنگے کر رہے ہیں پتہ نہیں کس نے آپ کے بیٹے کو یہ سبق پڑھا دیا روشن خیالی ہونی چاہیے اور آپ کے صاحبزادے نے ٹی وی پر بھنگڑے ڈالے اس کے نتیجے میں ساری قوم بھنگڑے ڈال رہی ہے آپ کا بیٹا اپنی من مانی کیلئے فوجی قوت کا استعمال کر رہا ہے اور فوج کو خوش کرنے کیلئے ان کو نوکریاں دے رہا ہے اور ان کو غنڈہ گردی کے لیے استعمال کر رہا ہے ملتان میں شہزاد گارمنٹس ،اوکاڑہ میں غریب کسان لاہور میں کسانوں کی زمینوں سے بے دخلی کسی سے چپھی ہوئی نہیں جب آپ کے بٹیے اور اس کے خراب دوستوں کو بڑی والی عدالت کے بڑے والے صاحب نے ڈانٹ ڈپٹ کی تو ان سب نے مل کر ان کو نکال باہر کیا تاکہ کوئی ان کو کچھ نہ کہے اور یہ آرام سے سٹیل مل بیچ کے کھا جائیں زمینں اپنے نام کرا لیں لوگوں کو اٹھا لیں گم کر دیں ان کو اور کوئی ان سے پوچھے نہ – اب حالات اور خراب ہو رہے ہیں کھیل کود ، گانے باجے اور جلسے جلسے کھیلتے اب یہ مار دھاڑ پر اتر آئے ہیں کراچی میں اپنی طاقت کا سکہ جمانے کیلئے بے گناہوں کے خون سے ہولی کھیلی ساری دنیا نے ٹی وی پر دیکھا کہ ایک طرف لوگ مر رہے ہيں اور اس جگہ سے کچھ دور آپ کے بیٹے کا غیر ملکی دوست ٹیلی فون پر لوگوں سے بات کرہا تھا اور لوگ ڈھول بجا بجا کر ناچ رہے تھے – آپ کے بیٹے کے اور اس کے دوستوں کے حکم کے مطابق کسی پولیس والے نے کسی فوجی نے اس خونریزی کو نہیں روکا – اس دھرتی کی ماؤں نے غلام محمد ، سکندرمرزا،یحیی خان ،ایوب خان ، ضیاالحق ہی دیے اور جو کسر رہ گئی تھی وہ آپ کا بیٹا پوری کر رہا ہے ہم آپ سے ہاتھ جوڑ کر التجا کرتے ہیں آپ کو اللہ اور اس کے رسول کا واسطہ دیتے ہیں اپنے بیٹے کو سمجھا ئیے جس راستے پر یہ چل رہے ہیں اس کا انجام اچھا نہیں اللہ کی غیرت جوش میں آئی تواس چشم فلک نے دیکھا سکندر مرزا لندن میں کمپسری کی حالت میں مرا جس ملک کا بےتاج بادشاہ تھا اس ملک کی زمین بھی نصیب نہ ہوئی جھاز ہوامیں پھٹ گئے اور مرنے والوں کی لاشیں بھی نہ ملی - قوم نوح قوم عاد قوم ثمود اورپچھلے گزرے حکمرانوں کے انجام سے سبق سکھیں – جن کے گھر کے چراخ بجھے جن ماؤں کي گود اجڑی جن بہنوں کے بھائی نہ رہی ان کی آہ کوئی اور سنے نہ سنے اللہ سن رہا ہے وہ انصاف کرے گا – اب بھی وقت ہے آپ ان کو سمجھا ئیے ورنہ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔
شوکت محمود علوی، الخبر ، سعودی عرب
3 comments:
(سنسر) کی ماں کون۔۔۔۔۔۔ ؟؟؟
11/09/2007 09:44:00 AMبرائے مہربانی اس طرح کے لفظوں سے اجتناب کریں اور اخلاقیات کی حدود میں رہ کر آپ تبصرہ کر سکتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شکریہ
11/10/2007 02:00:00 AMمشرف جیسے لوگ ماں کی کہا سنتے ہیں۔ لاتوں کے بھوت باتوں سے نہں مانتے۔
11/11/2007 04:16:00 PMwoli's last blog post..T-Mobile to Introduce More-Flexible Contract Terms for Customers
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔