اب لش پش وردی اترے گی اب کھال اتاری جائے گی
غیر ملکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے صدر مشرف نے کہا ہے کہ پاکستان میں بہتری کیلئے غیر معمولی اقدامات اٹھانا ہوں گے۔ان کا کہنا تھا کہ حلف اٹھانے سے قبل وردی اتاردوں گا۔ صدرمشرف کا کہنا تھا کہ لوگوں کی بڑی تعداد مجھے وردی میں دیکھنا چاہتی ہے اور وہ مجھے وردی اتارنے سے روک رہی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ میں جو کچھ کررہا ہوں وہ کسی کے دباؤ میں نہیں بلکہ جو کچھ پاکستان کی مفاد میں ہے وہ کررہا ہوں۔ صدرمشرف نے کہا کہ بینظیر اپنا موقف بدلتی رہتی ہیں، وہ زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھا ناچاہتی ہیں۔ صدرمشرف نے مزید کہا کہ انتخابات کے بعد دہشت گردی سے لڑنے کیلئے اتفاق رائے پیدا کرنا ہوگا۔ صدرمشرف نے کہا صدر بش پاکستان کے دوست ہیں اور اچھے ساتھی ہیں ، ان کو حالات کا ادارک ہے ،وہ معاملات کو بہتر طور پر سمجھتے ہیں جبکہ میڈیا حقائق کو مسخ کرکے پیش کررہا ہے۔
صدر مشرف کے اس انٹرویو میں بہت سی باتیں جواب طلب ہیں۔
١۔ حلف اٹھانے سے قبل وردی اتاردوں گا۔
خوشی سے مر نہ جاتے اگر اعتبار ہوتا
٢۔ لوگوں کی بڑی تعداد مجھے وردی میں دیکھنا چاہتی ہے اور وہ مجھے وردی اتارنے سے روک رہی ہے۔
یہ کون لوگ ہیں اور کہاں کے رہنے والے میں، پاکستان میں تو ہمیں ایسا کوئی نظر نہیں آتا کیونکہ تمام پاکستانیوں کے لبوں پر اشرف قریشی کے یہ اشعار ہیں۔
جب خلق خدا کے ہاتھوں سے اک حشر بپا ہو جائیگا
جمہور کے رستے زخموں سے اب فال نکالی جائے گی
تب تخت اچھالے جاتے تھے تب تاج گرائے جاتے تھے
اب لش پش وردی اترے گی اب کھال اتاری جائے گی
٣۔ بینظیر اپنا موقف بدلتی رہتی ہیں۔
کبھی غصہ، کبھی نفرت تو کبھی پیار ۔۔۔ تیرا ہر رنگ نرالا
٤۔ انتخابات کے بعد دہشت گردی سے لڑنے کیلئے اتفاق رائے پیدا کرنا ہوگا۔
جب من پسند حکومت قائم ہو گی تو اتفاق رائے نامی چیز خودبخود وجود میں آ جائے گی ۔۔۔ لوٹا ازم زندہ باد
٥۔ صدر بش پاکستان کے دوست ہیں اور اچھے ساتھی ہیں۔
اس سادگی پہ کون نہ مر جائے اے خدا
کرتے ہیں قتل ہاتھ میں تلوار بھی نہیں
“اے ایمان والو یہود و نصاریٰ کو دوست مت بناؤ یہ ایک دوسرے کے دوست ہیں جو شخص ان میں سے کسی کو دوست بنائے گا وہ بھی انہیں میں سے ہو گا بے شک خدا ظالم لوگوں کی ہدایت نہیں دیتا“ سورہ مائدہ، آیت ٥١
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔