12 May, 2008

میری ماں

میں کبھی بتلاتا نہیں
پر اندھیرے سے ڈرتا ہوں میں ماں
یوں تو میں دکھلاتا نہیں
تیری پرواہ کرتا ہوں میں ماں
تجھے سب ہے پتہ
ہے نا ماں؟
تجھے سب ہے پتہ
میری ماں
بھیڑ میں یوں نہ چھوڑو مجھے
گھر لوٹ کے بھی آ نہ پاؤں ماں
بھیجنا اتنا دور مجھ کو تو
یاد بھی نہ تجھ کو آ پاؤں ماں
کیا اتنا برا ہوں میں ماں
کیا اتنا برا۔۔۔
میری ماں
جب بھی کبھی پاپا مجھے
جو زور سے جھولا جھلاتے ہیں ماں
میری نظر ڈھونڈے تجھے
سوچوں یہی تو آ کے تھامے گی ماں
ان سے میں یہ کہتا نہیں
پر میں سہم جاتا ہوں ماں
چہرے پہ آنے دیتا نہیں
دل ہی دل میں گھبراتا ہوں ماں
تجھے سب ہے پتہ
ہے نا ماں؟
تجھے سب ہے پتہ
میری ماں
میں کبھی بتلاتا نہیں
پر اندھیرے سے ڈرتا ہوں میں ماں
یوں تو میں دکھلاتا نہیں
تیری پرواہ کرتا ہوں میں ماں
تجھے سب ہے پتہ
ہے نا ماں؟
تجھے سب ہے پتہ
میری ماں

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


بلاگر حلقہ احباب