اِک زرداری کو دیکھا تو ایسا لگا
اِک زرداری کو دیکھا تو ایسا لگا
جیسے خانہ خراب
جیسے ٹوٹل عذاب
جیسے عادی فقیر
جیسے مردہ ضمیر
جیسے ناسور ہو کوئی سڑتا ہوا
اِک زرداری کو دیکھا تو ایسا لگا
جیسے بجلی کی تار
جیسے خنجر کی دھار
جیسے دوزخ کی آگ
جیسے زہریلا ناگ
جیسے کتے پہ ہو کوا بیٹھا ہوا
اِک زرداری کو دیکھا تو ایسا لگا
جیسے گرمی کی دھوپ
جیسے شیطان کا روپ
جیسے بے وردی ڈکیٹ
جیسے مولوی کا پیٹ
جیسے ڈاکو کوئی گن دکھاتا ہوا
اِک زرداری کو دیکھا تو ایسا لگا
نوٹ ۔ یہ ایک ایس ایم ایس ہے اور اسے اسی ،تناظر، میں دیکھا جائے، اسی لئے اسے میں نے طنز و مزاح اور موبائل زون کے زمروں میں پوسٹ کیا ہے۔
2 comments:
بہت اچھے :)
9/09/2008 02:22:00 AMنوٹ کی ضرورت کیوں پیش آئی؟
9/09/2008 01:35:00 PMدھمکیاں شمکیاں ملی ہیں کیا؟ یا زرداری کے صدر بننے کا خوف؟
ڈرنے کی ضرورت نہیں وہ یہ سب نہیں پڑھتا ہو گا :(
ڈفر's last blog post..بادشاہ
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔