16 August, 2010

میں کس کے ہاتھ پے اپنا لہو تلاش کروں؟

کالا باغ ڈیم میں ١۔٦ بلین کیوسک فیٹ پانی سٹور ہو سکتا ہے۔ اگر وہ ہوتا تو کس جگہ سیلاب آتا؟
ابھی مرنے والوں کا قاتل کون ہے؟
زرداری؟
راجہ پرویز اشرف؟
سندھ کی علاقائی جماعتیں؟
یا ان سب کا الزام بھی خدا پر ڈال دیا جائے؟
عوامی نیشنل پارٹی والوں کو اعتراض ہے کہ ڈیم بننے سے نوشہرہ سٹی میں پانی آ جائے گا۔ نوشہرہ تو اب بھی ڈوب گیا۔
کیا نوشہرہ کو اسفند یار ولی نے بچا لیا؟
اور زرداری وزٹ پہ چلا گیا، جس پہ آٹھ ملین یورو خرچ ہوئے ہیں۔
اے خدا میں کس کے ہاتھ پے اپنا لہو تلاش کروں؟

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


بلاگر حلقہ احباب