24 August, 2010

پیاس


قائد تحریک الطاف حسین کا کہنا ہے کہ
“اگر پاکستان کے محب وطن جرنیل جاگیردارانہ نظام کے خاتمے کے لئے مارشل لا کی طرز پر کرپٹ سیاستدانوں کے خلاف کاروائی کریں تو ایم کیو ایم ان کے ساتھ ہے۔“

الطاف حسین  کے اس مضحکہ خیز بیان کے بعد دوسری تحریک یعنی تحریک انصاف کے قائد عمران خان نیازی نے بھی قائد تحریک کے بیان کی حمایت کر دی، انہوں نے کہا ہے کہ ملک میں استحکام لانے کے لئے فوج آئی تو وہ اس کی حمایت کریں گے۔

یکدم اتنی کایا پلٹ

ویسے ایم کیو ایم کے چھوٹے لیڈران تو اب بھی کہہ رہے ہیں کہ ایم کیو ایم ایک جمہوری پارٹی ہے اور ہم جمہوریت کو کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچانا چاہتے لیکن اگر پاکستان کا انتظام فوج سنبھال لے تو ہم اس کی حمایت کریں گے۔
واہ بھئی واہ یہ کیسی جمہوریت ہے، یعنی یہ مشرف طرز کی پاکستان میں جمہوریت چاہتے ہیں جس میں وہ پورے سندھ خاص کر کراچی کے بلا شرکت غیرے مالک ہوں اور انہیں کھل کھیلنے کا دوبارہ موقع مل جائے۔ لگتا ہے کراچی میں ہونے والی ٹارگٹ کلنگ سے ابھی ان کی پیاس نہیں بجھ رہی جو وہ پھر سے ایسے مطالبات کرنے لگے ہیں۔



اس بارے میں
حکمرانوں کو نہیں عوام کو جگائیں
بنام اردو بلاگرز

5 comments:

جاوید گوندل ۔ بآرسیلونا ، اسپین نے لکھا ہے

آئین پاکستان سے انحراف نے والے اور آئینِ پاکستان کو توڑنے کی ترغیب دینے والوں پہ خواۃ وہ سیاستدان ہوں ، فوجی جرنیل ہوں، یا عام آدمی ان پہ بغاوت کا مقدمی چلنا چاہئیے۔
الطاف حسین کا یہ بیان اس لحاظ سے بھی خطرناک ہے کہ اسمیں فوج کے جوانوں کو اپیل کی گئی ہے ۔ اور نام لئیے بغیر کچھ جرنیلوں کو بُرا اور کچھ کو اچھا کہہ کر جوانوں اور " کچھ جرنیلوں کو مارشل لاء کی ترغیب دی گئی ہے ۔ مارشل لاء لگانے کے لئیے فوج کے جوانوں اور جونئیرز کو بغاوت پہ آمادہ کرنے کی ترغیب ملتی ہے اور پاکستانی افواج کے حوالے سے اسطرح کی سوچ پھیلانا ےا تغیب دینا ملک اور افواج پاکستان کے لئیے تباہ کُن ثابت ہوگی۔

8/24/2010 09:22:00 PM
Farhan Danish نے لکھا ہے

آج دنیا ٹی وی کے ایک سروے پول کے مطابق 75فیصد عوام کا کہنا ہے کہ کرپٹ سیاستدانوں کے خلاف مارشل لاء جیسے اقدامات کی ضرورت ہے۔
http://img825.imageshack.us/img825/9730/fsdfk.jpg

8/24/2010 10:06:00 PM
Farhan Danish نے لکھا ہے

اگلے دو تین سال کے اندر اندر یہ سیاستدان اس ملک کو ایسے انجام سے دوچار کرکے رکھ دیں گے کہ جس کا تصور کرکے ہی بدن پر جھرجھری طاری ہو جاتی ہے۔

8/24/2010 10:12:00 PM
کاشف نصیر نے لکھا ہے

ٍفرحان دانش اگر پورا پاکستان کہے کہ مارشل لاء نافظ کردیا جائے اور میں اکیلا رہ جاوں تب بھی چینخ چینخ کے کہوں گا کہ مارشل لاء پاکستان کے لئے زہر قاتل ہے۔ کرپشن انڈیا میں بھی ہے لیکن انہیوں نے اپنے لنگڑے للرے کرپٹ نظام کو چلنے دیا اور آج وہ ہم سے بیتر ہیں۔ لیکن پاکستان میں کیا ہوا پاکستان کی تاریخ کے بڑے حصہ پر فوجی جرنیل چھائے رہے لیکن پھر اور یہ تمام جرنیل سوائے تباہی کے پاکستان کو کچھ نہیں دے سکے۔
اگر ایم کیو ایم کرپٹ سیاست دانوں کے واقعی خلاف ہے تو انکی گود میں کیوں بیٹھی ہے، اگر ایم کیو ایم جاگیرداروں کے خلاف ہے تو ہر دفعہ جاگیرداروں کی بےساکھی کیوں بنتی۔ یہ منافقت ہے، کھلی منافقت۔
مجھے لگتا ہے الطاف حسین جرنل ورکرز سے قبل زیادہ پی گئے ہوں گے اس لئے اول فول بک گئے، اور بیچارے ایم کیو ایم کے دوسرے لیڈران اپنے قائد کے بیان کے لئے نت نئی تاویلات ایجاد کررہے ہیں۔

ٍفرحان دانش اگر پورا پاکستان کہے کہ مارشل لاء نافظ کردیا جائے اور میں اکیلا رہ جاوں تب بھی چینخ چینخ کے کہوں گا کہ مارشل لاء پاکستان کے لئے زہر قاتل ہے۔ کرپشن انڈیا میں بھی ہے لیکن انہیوں نے اپنے لنگڑے للرے کرپٹ نظام کو چلنے دیا اور آج وہ ہم سے بیتر ہیں۔ لیکن پاکستان میں کیا ہوا پاکستان کی تاریخ کے بڑے حصہ پر فوجی جرنیل چھائے رہے لیکن پھر اور یہ تمام جرنیل سوائے تباہی کے پاکستان کو کچھ نہیں دے سکے۔
اگر ایم کیو ایم کرپٹ سیاست دانوں کے واقعی خلاف ہے تو انکی گود میں کیوں بیٹھی ہے، اگر ایم کیو ایم جاگیرداروں کے خلاف ہے تو ہر دفعہ جاگیرداروں کی بےساکھی کیوں بنتی۔ یہ منافقت ہے، کھلی منافقت۔
مجھے لگتا ہے الطاف حسین جرنل ورکرز سے قبل زیادہ پی گئے ہوں گے اس لئے اول فول بک گئے، اور بیچارے ایم کیو ایم کے دوسرے لیڈران اپنے قائد کے بیان کے لئے نت نئی تاویلات ایجاد کررہے ہیں۔

فرحان دانش صاحب نے میرا تبصرا اپنے بلاگ سے ہٹا دیا ہے جس سے معلوم ہوتا کہ خود انکے اندر کتنی برداشت ہے۔

8/25/2010 10:07:00 AM
Kashif Naseer نے لکھا ہے

Farhan Danish Sahab has not deleted my comment, It was a misunderstanding, Plz, remove the last part of my previous comment

8/25/2010 10:13:00 AM

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


بلاگر حلقہ احباب