12 August, 2010

میرا شہر ڈوب رہا ہے

غمِ زندگی سناؤں،  میرا شہر ڈوب رہا ہے
میں خوشی کہاں سے لاؤں میرا شہر ڈوب رہا ہے

تمہیں یہ گلہ ہے جاناں، کہ مزاج کیوں ہیں برہم
کہو کیسے مسکراؤں، میرا شہر ڈوب رہا ہے

تمہیں ہے عید کی خوشی، مجھے ہے وہ معلوم لیکن
 میں یہ کیسے بھول جاؤں، میرا شہر ڈوب رہا ہے

ہے ڈگر ڈگر بارش، قدم قدم پانی
سرِ راہ ڈگمگاؤں، میرا شہر ڈوب رہا ہے

میرا زخم زخم سینہ تو لہو لہو سفینہ
میں سکون کیسے پاؤں، میرا شہر ڈوب رہا ہے

1 comments:

Rabia Khanum نے لکھا ہے

Heart Touching Poetry, In fact a sigh from a broken and desperate heart.

8/12/2010 10:30:00 PM

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


بلاگر حلقہ احباب