نیپال میں اسلام کا کرشمہ
نیپال میں ایک مسجد کا مینار بنایا گیا، اُس پے ایک چھوٹا گنبد رکھنے کے لئے کرین مانگی گئی تو غیر مسلموں نے کرین دینے سے انکار کر دیا اور کہا کہ اپنے رب سے کہو وہ تمھاری مدد کرے۔
وہاں کے امام صاحب کو خواب میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت نصیب ہوئی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا گنبد پے سفید کپڑا ڈال دو اور دیکھو گنبد ہوا میں تیرتا ہوا کیسے مینار پے فٹ ہوتا ہے۔
اس وڈیو میں جذبات میں آ کر لوگوں کی چیخیں نکل گئیں اور ہر طرف سے اللہ اکبر کی صدائیں بلند پونے لگیں ۔۔۔۔ سبحان اللہ
یقین کرنا نا کرنا، جہالت، گمراہی، ایمان کی تازگی یا ایمان کی کمزوری کو ایک طرف رکھ کے کیا کوئی اس وڈیو کی حقیقت سے پردہ اٹھا سکتا ہے؟۔
13 comments:
بس جی۔
8/21/2010 02:09:00 PMمسجد میں تصویر آ گئی ھے۔
اگر غائب ہو جائے تو لگا کر پو جا کر لیں گے۔
ہندوں مسلم ہر اکھٹے ہو جائیں گے۔دنیا میں محبت اور امن امن ہو جائے گا۔دوکانداری بھی اچھی ہو جائے گی۔
بس رام رام کی کرپا ہے۔
لیکن ویڈیو ہے کدھر؟
8/21/2010 02:15:00 PMکیا بے وقوفانہ ویڈیو ہے
8/21/2010 02:52:00 PMیہ تو گمراہی ہے اور ایمان کی کمزوری۔ پتہ نہیں آپ کیوں ان باتوں پر آنکھیں بند کر کے یقین کر لیتے ہیں۔
8/21/2010 02:59:00 PMاحمد عرفان شفقت صاحب اگر آپ یہاں یہ وڈیو نہیں دیکھ پا رہے تو بیچے یوٹیوب لنک حاضر ہے۔
8/21/2010 04:26:00 PMhttp://www.youtube.com/watch?v=1ePf7sjuMPA
افضل صاحب بات یقین یا نایقینی کی نہیں ہو رہی بات وڈیو کی اصلیت کی ہے اور یہاں وڈیو لگانے کا مقصد ہی یہی ہے کہ اس کی اصلیت سے پردہ اٹھایا جا سکے۔
alif noon بھائی تبصرے کے ساتھ اپنا صحیح نام بھی لکھ دیتے تو بات کرنے میں آسانی ہوتی۔
اصلی جاپانی صاحب آپ نے سولہ آنے صحیح بات کہی ہے۔
بھائی صاحب۔
8/21/2010 07:14:00 PMاسلام میں"کرشمہ" کی بجائے معتبر لفظ "معجزہ" لکھا جاتا ہے ۔
ویڈیو اصلی ہو یا نقلی اسلام اپنی حقانیت کے لئیے ایسے شعبدوں کا محتاج نہیں۔ یہ ایک فراڈ ویڈیو ہے۔ یہ نئی بات نہیں۔ پاکستان میں بہت سی داستانوں میں "شاہ جی" کا دیوار کو گھوڑے کے طور پہ سواری کے لئیے استعمال کرنا بہت سے شاہ جی کے ساتھ منسوب ہے۔
بہت ممکن ہے کہ گنبد کو مینار پہ رکھنے کے لئیے تار اور پُلی کے ذرئعیے اوپرکیھیچ گیا ہو۔ کسی ھاری چیز کی دوسری طرف منتقلی کا یہ طریقہ بہت سی جگہوں میں استعمال ہوتا ہے۔ جیسے دریاؤں کے اُس پار آنے جانے کے لئیے اسی طریقے کے بہت بڑے پیمانے کے اوزار استعمال کئیے جاتے ہیں۔ اسی طرح نہایت چھوٹے پیمانے میں اسٹیل کے نسبتاََ تار استعمال کئیے جاتے ہیں۔ آسمان پہ تیز روشنی کی وجہ سے تار نظر نہیں آرہے۔ مگر مینار پہ گنبد پہنچنے سے کچھ قبل اور اس دوران کچھ لوگ مینار پہ موجود ہیں جو گنبد کو احتیاط کے ساتھ اتار لیتے ہیں۔ یابہت ممکن ہے یوں نہ بھی ہوا ہو کسی دوسرے طریقے یہ سارا ویڈیو بنایا گیا ہو مگر یہ ایک عام قیاس ہے۔
ایک مسلمان کا یہ ایمان ہوتا ہے کہ اسلام جوں توں ہے درست اور سچا دین ہے۔ اگر کسی وجہ سے کوئی شعبدے باز کس قدر بھی شعبدہ دکھائےکہ عقل اسے تسلیم نہ کرے یا مافوق الفطرت واقعہ یا بعید العقل امر جسے ظاہری آنکھ سے سمجھ نہ سکے ایسی صورت میں بھی ایسے واقعات سے اسلام کے بارے میں شک یا گُمان نہیں کرنا چاہئیے۔ اور مذکورہ بالا ویڈیو جیسے واقعات سے اسلام کی حقانیت ثابت کرنا درست نہیں۔
میں جاوید گوندل صاھب کا مشکور ہوں انہوں نے بہت ہی احسن بات کی ہے۔
8/21/2010 09:34:00 PMhttp://www.dw-world.de/dw/article/0,,5856697,00.html
8/21/2010 11:38:00 PMمسلمانوں کی اصل ضرورت ایسے کام کرنے کی ہے!!!!!!!
جاوید گوندل صاحب یہاں ایک سوال یہ بھی اٹھتا ہے کہ اللہ ہر چیز پر قادر ہے تو یہ ایک معمولی سا کام ہے اللہ کے نزدیک
8/22/2010 11:54:00 AMاور یہ بھی ہے کہ جو کام اللہ نے نہیں کیا اس کو اللہ سے منسوب کرنا نہیں چاہے
اب بات یہ ہے کہ ایک عام انسان سچ اور جھوٹ کو کیسے سمجھے گا
میرے کہنے کا مطلب یہ ہے کہ ایسی صورت میں ہمیں کیا کرنا چاہے جب ہمیں یہ پتہ نا ہوکہ یہ سچ ہے یا جھوٹ
شکریہ خرم بھائی، آپ نے بالکل صحیح لکھا ہے، یہی کچھ میں بھی کہنا چاہ رہا ہوں مگر لگتا ہے میں ٹھیک طرح سے لکھ نہیں سکا۔
8/22/2010 01:08:00 PMسیدھی سے بات ہے ایک عام آدمی جسے سچ یا جھوٹ کا علم ہی نہیں وہ کیا کرے۔ اسی لئے میں نے کہا ہے کہ “کوئی اس وڈیو کی حقیقت سے پردہ اٹھا سکتا ہے؟۔“ مگر یار دوست اس وڈیو کی حقیقت کو بیان کرنے کی بجائے بات کو دوسرے رخ سے دیکھ رہے ہیں۔
خُرم صاحب!
8/22/2010 11:32:00 PMبے شک اللہ تعالٰی ہر بات پہ قادر ہے۔ مگر جب دن اسلام کو خود خدا نے بنی نوع انسان کو اسے سمجھنے کی ہدایت کی وہ اسکے لئیے کیوں کر اسطرح کے معجزئے دکھائے گا؟۔ جب اللہ تعالٰی کسی امر کا منظور قرار دیتے ہیں تو وہ اس امر کے ہونے کے لئیے اسباب پیدا کرتے ہیں ۔ اسباب جنہیں بعض اوقات انسان اپنی عقل مندی سمجھتا ہے اور پھر مخصوص حالات و واقعات کے تحت خدا کی مرضی و منشاء ہوجاتی ہے
میں عالم دین نہیں ہوں کہ آپ کی تشفی کر سکوں ۔جن "شعبدوں"کے سچے یا جھوٹا ہونے کا پتہ نہ چل سکے تو ایسے میں بہ حیثیت ایک مسلمان اپنے ایمان سے رجوع کرنا چاہئیے۔ اگر پھر بھی سمجھ نہ آئے تو کسی عالم دین سے رجوع کرنا چاہئیے۔
ایسی چیزوں کے سچے یا جھوٹے ہونے سے مسلمان کے ایمان پہ فرق نہیں آتا ۔ اور اسلام کی حقانیت ایسی چیزوں کی محتاج نہیں ۔ ہم جب اسلام پہ ایمان لاتے ہیں تو اس میں اسطرع کی لغو باتوں کا کوئی ذکر نہیں ہوتا بلکہ مسلمان کا اسلام پہ ایمان اسقدر مضبوط ہونا چاہئیے کہ وہ اسلام کی حمایت میں یا اسلام کی مخالفت میں کسی طرح کے بھی شعبدوں اور کرشموں کو جنہیں اسلام کی رُو سے بظاہر انسانی عقل کسی وجہ سے نہ سمجھ سکے۔ تو بھی ایک مسلمان کا عقیدہ اسقدر راسخ ہونا چاہئیے کہ وہ اپنے ایمان پہ قائم رہے۔
محترم پاکستانی صاحب!
گنبد یابظاہر یوں لگتا ہے کہ کپڑے کے نیچے جو کچھ ہے یعنی گنبد وغیرہ کو اکسی میکنزم کی مددسے تار کے ذرئیعے اوپر کینچھا گیا ہے۔ ِ اس گنبد وغیرہ کو وقت سے پہلے رُونما نہ کرنے کی وجہ سے ڈالا گیا ہے۔ جو لوگ ٖ فلم گرافی اور فوٹو گرافی کو سمجھتے ہیں وہ بخوبی جانتے ہیں کہ روشن دن یا روشنی کے پس منظر میں بہت سی باریک جزئیات منظر سے غائب ہوجاتی ہیں ۔ جیسے اس ویڈیو میں اسٹیل کے باریک تار وغیرہ۔ اور ویڈیو بنانے والے کے ذہن میں گنبد کو اوپر پہنچاتے ہوئے اُسکے ذہن میں ویڈیو کو معجزاتی رنگ دینے کا خیال نہ ہو ۔
بہت ممکن ہے کہ گنبد وغیرہ کے لئیے مقامی آبادی نے غیر مسلمانوں سے کرین وغیرہ مانگی ہو مگر کرین کے حصول میں ناکامی کے بعد گنبد کو اوپر کینچھنے کا مذکورہ طریقہ اپنایا گیا ۔چونکہ ویڈیو اور مذکورہ مسجد کی لوکیشن غالبا دوسرے مذاہب سے کمپٹیشن وغیرہ کے علاقے میں واقع ہۓ اور کسی نے اس ویڈیو میں تار وغیرہ بظاہر نظر نہ آنے پہ اسے "معجزاتی" رنگ دے دیا ہو ۔ کلمہ طیبہ کا ورد وغیرہ کا پس منظر میں صوتی تاثرات بعد میں ریکارڈ کئیے گئے ہوں۔
السلام علیکم پاکستان بھائی ایک لنک سنڈ کر رہا ہوں اس میں ایک ویڈیو ہے اس کو آپ دیکھ لیں پھر شاہد آپ کو کچھ اندازہ ہو جائے
3/26/2011 12:52:00 PMhttp://www.youtube.com/watch?v=gKE0b4a9cX8&feature=related
ایسی ہی وڈیو انڈونیشیا میں بھی مشہور کی گئی تھی اور شاید دیگر ممالک میں۔ گوندل صاحب نے اچھی طرح تفصیل بتا دی ہے۔ نام نہاد مسلمان لوگوں کو اسلام سے متنفر کرنے کے لئے ایسی وڈیو اسلام کے نام سے لگا دیتے ہیں تاکہ اسلام کا مذاق اڑایا جا سکے۔
10/16/2011 05:40:00 PMآپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔