شامت اعمال
مرد ہویا عورتیں سب کا یہی حال ہے کہ اپنے گناہوں پرنظرنہیں، جب تک انکو ترک نہ کروگے شامت اعمال طاری رہیگی. دنیا میں کوئی اسکا تدارک نہیں کرسکتا سوا اسکے کہ گناہ چھوڑدو اور توبہ کرو، یہ عمل بھی کر کے دیکھلو. انشاءاللہ صورت حال ضرور بدل جائیگی اور سکون قلب حاصل ہوگا.
خوش فہمی سے یہ سمجھ لیا ہے کہ ہم نماز پڑھتے ہیں، روزہ رکھتے ہیں اور بھائی! جن کو اللہ نے دیا ہے ان کو یہ بھی ناز ہے کہ عمرہ کر آئے، دس عمرے کر آئے، عمرے پر عمرہ کر رہے ہیں، لیکن ٹی وی بھی گھر میں جاری ہے. ریڈیو بھی گھر میں چل رہا ہے. عورتیں ننگے سر بے پردہ بازار میں بھی نکل رہی ہیں اور کھلے عام محرم نامحرم مل رہے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ ہم مسلمان ہیں اور مسلمان صاحب ایمان ہیں، نمازیں پڑھتے ہیں، روزے رکھتے ہیں. ارے یہ سب کچھ سہی، جس خدا نے تم پر نماز اور روزہ فرض کیا ہے، حج فرض کیا ہے. زكوة فرض کی ہے. اسی خدا نے دوسرے احکام بھی کلام اللہ میں واضح طور پر ارشاد فرمائے ہیں کہ فلاں فلاں کام گناہ کبیرہ ہیں، جب تک کہ تم ان کو نہیں چھوڑوگے، ہرگز ان کے وبال سے چھوٹ نہیں سکتے اور جب تک تم کفّار و مشرکین کی تقلید کرتے رہوگے، ان کے اعمال، ان کے طرز زندگی اختیار کروگے، ان کی تہذیب، ان کا تمدّن اختیار کرتے رہوگے، ان کی سیاست، ان کا کردار اختیار کرتے رہوگے. ہرگز ہرگز ان کے وبال سے نہیں بچ سکتے، شامت اعمال سے نہیں چھوٹ سکتے. ان کے اوپر خدا کا غضب نازل ہی ہوگا، دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی. تم بھی غضب کے تحت آجاوگے (العیازباللہ) ۔۔۔ بشکریہ مسز روبینہ یاسمین
خوش فہمی سے یہ سمجھ لیا ہے کہ ہم نماز پڑھتے ہیں، روزہ رکھتے ہیں اور بھائی! جن کو اللہ نے دیا ہے ان کو یہ بھی ناز ہے کہ عمرہ کر آئے، دس عمرے کر آئے، عمرے پر عمرہ کر رہے ہیں، لیکن ٹی وی بھی گھر میں جاری ہے. ریڈیو بھی گھر میں چل رہا ہے. عورتیں ننگے سر بے پردہ بازار میں بھی نکل رہی ہیں اور کھلے عام محرم نامحرم مل رہے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ ہم مسلمان ہیں اور مسلمان صاحب ایمان ہیں، نمازیں پڑھتے ہیں، روزے رکھتے ہیں. ارے یہ سب کچھ سہی، جس خدا نے تم پر نماز اور روزہ فرض کیا ہے، حج فرض کیا ہے. زكوة فرض کی ہے. اسی خدا نے دوسرے احکام بھی کلام اللہ میں واضح طور پر ارشاد فرمائے ہیں کہ فلاں فلاں کام گناہ کبیرہ ہیں، جب تک کہ تم ان کو نہیں چھوڑوگے، ہرگز ان کے وبال سے چھوٹ نہیں سکتے اور جب تک تم کفّار و مشرکین کی تقلید کرتے رہوگے، ان کے اعمال، ان کے طرز زندگی اختیار کروگے، ان کی تہذیب، ان کا تمدّن اختیار کرتے رہوگے، ان کی سیاست، ان کا کردار اختیار کرتے رہوگے. ہرگز ہرگز ان کے وبال سے نہیں بچ سکتے، شامت اعمال سے نہیں چھوٹ سکتے. ان کے اوپر خدا کا غضب نازل ہی ہوگا، دنیا میں بھی اور آخرت میں بھی. تم بھی غضب کے تحت آجاوگے (العیازباللہ) ۔۔۔ بشکریہ مسز روبینہ یاسمین
3 comments:
ياسمين صاحبہ [اگر پختون ہيں تو صاحب ہو سکتے ہيں] نے ميرے دل کی بات کی ہے ۔ ہماری سب سے بڑی خرابی يہی ہے کہ ہم سب پر تنقيد کرتے ہيں مگر اپنا محاسبہ نہيں کرتے اور کسی وجہ سے کر ليں تو اپنے آپ کو درست کرنے کی کوشش نہيں کرتے
1/31/2011 04:34:00 PMٹی وی، ریڈیو، کمپیوٹر، موبائل سائیں یہ تو کتنے سارے گناہ ہوگئے پھر۔ :-O
1/31/2011 07:11:00 PMیہاں پربات توانہوں نےبالکل ٹھیک کہی ہےلیکن بات ہوتی ہےکہ چیزکواستعمال کرنےکی کہ آپ اچھی چیزکوبھی غلط طریقےسےاستعمال کریں توکیاوہ چیزکوختم کردیاجائےنہیں مثلاایک چھری سےآپ اپنےلیاپھل بھی کاٹ سکتےہیں اسی سےڈاکٹرآپریشن بھی کرتاہےاسی سےدوسرےانسان کوقتل بھی کرتاہےتواس میں کیاچھری کوختم کردیں۔ٹی وی سےآپ کومعلومات بھی ملتیں ہیں اوربہت کچھ بھی
2/01/2011 11:49:00 AMاللہ تعالی ہم کودین اسلام کی تعلیمات پرصحیح طورپرعمل کرنےکی توفیق عطاء فرمائیں۔ آمین ثم امین
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔