16 June, 2011

اب جو قاتل ہے بس جستجو اس کی ہو

ممکن ہے زمانہ رُخ بدلے یہ دور ہلاکت مٹ جائے

یہ ظلم کی دنیا کروٹ لے یہ عہد ضلالت مٹ جائے

دولت کے فریبی بندوں کا یہ کبرونخوت مٹ جائے

برباد وطن کے محلوں سے غیروں کی حکومت مٹ جائے

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


بلاگر حلقہ احباب