21 August, 2011

سوچ کا فرق

کنگ ایڈورڈ اور شاہ جہان، دونوں کی بیویاں ایک ہی بیماری سے فوت ہوئیں، دونوں ہی اپنی بیویوں سے بہت پیار کرتے تھے۔

لیکن سوچ کا فرق دیکھیں

شاہ جہان نے اپنی بیوی کی یاد میں اُس دور کے کروڑوں روپے خرچ کر کے تاج محل بنوایا۔

جبکہ

کنگ ایڈورڈ نے اپنی بیوی کی یاد میں میڈیکل کالج بنوایا تاکہ اُس کی بیوی جس بیماری سے فوت ہوئی اُس سے دوسروں کو بچایا جا سکے۔

سوچ کا یہی فرق قوموں کے عروج اور زوال کا سبب بنتا ہے۔

6 comments:

Anonymous نے لکھا ہے

Can you give a reference for this story

8/22/2011 04:15:00 AM
ڈاکٹر جواد احمد خان نے لکھا ہے

Why we use to see the beneficial outcome all the time?
There could be much more and far more better medical colleges than King Edward Medical College but there could be only few marvelous building which could be fit in the same category as Taj Mehl.

8/22/2011 12:25:00 PM
مطلوب نے لکھا ہے

السلام اعلیکم
آپ نے بابلک درست فرمایا ہے

8/22/2011 04:28:00 PM
urdudaan نے لکھا ہے

Janaab!
khayaal kaafi gaehra hai, lekin agar taeh tak pahoNcheN to...
agar Edward taaj mahel banata aor Shahjahaan college, to bhi baat "yahi" hoti.
GHaaleban shahjahaan aeb-jooee ka shikaar horaha hai. :)

8/22/2011 08:59:00 PM
Anonymous نے لکھا ہے

پیارے بھائی السلام علیکم و رحمتہ اللہ وبرکاتہ
بظاہر یہ ایک بے بنیاد کہانی لگتی ہے۔ اگر آپ کے پاس اس کا کوئی تاریخی حوالہ موجود ہے تو درج کیجیے۔ اوپر بھی ایک مبصر نے بزبان انگریزی آپ سے اس کا حوالہ مانگا ہے جو آپ نے ابھی تک نہیں دیا۔
نعیم

8/24/2011 07:03:00 AM
Unknown نے لکھا ہے

محترم نعیم بھائی اسلام علیکم
کچھ باتیں یا چیزیں تاریخی اہمیت کی حامل ہوتی جنہیں کسی طور جھٹلایا نہیں جا سکتا اور نہ ہی ایسی چیزیں کسی حوالے کی محتاج ہوتی ہیں۔
یہی سوچ کا فرق ہے
عملی آدمی اس سے سبق حاصل کر کے آنے والے کل کو بہتر کرنے کی جستجو میں لگ جاتا ہے اور ہم جیسے معمولی لوگ حوالوں کے پیچھے بھاگ کھڑے ہوتے ہیں۔

بہرحال پاکستانی بلاگ پر تشریف آوری کا بیحد شکریہ

8/24/2011 11:49:00 AM

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


بلاگر حلقہ احباب