03 October, 2011

ان عورتوں پر لعنت



محمد بن یوسف، سفیان، منصور، ابراہیم، علقمہ، حضرت عبداللہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے ان عورتوں پر لعنت کی جو بدن کو گودتی ہیں اور گودواتی ہیں اور چہرے کے بال اکھڑواتی ہیں حسن کے لئے دانتوں کو کشادہ کراتی ہیں اللہ تعالیٰ کی بنائی ہوئی صورت کو بدلنے والی ہیں۔
بنی اسد کی ایک عورت کو جس کا نام ام یعقوب تھا یہ خبر ملی تو وہ آئی اور کہا کہ مجھے معلوم ہوا ہے کہ تو نے اس طرح لعنت کی ہے تو انہوں نے کہا میں کیوں اس پر لعنت نہ کروں جس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لعنت کی ہے اور جو کتاب اللہ میں بھی ہے
اس عورت نے کہا کہ میں نے اس کو پڑھ لیا ہے جو دو لوحوں کے درمیان ہے (یعنی پورا قرآن پڑھا ہے) لیکن جو تم کہتے ہو وہ میں نے اس میں نہیں پایا
تو انہوں نے کہا کہ اگر تو پڑھتی تو ضرور اس میں پاتی
کیا تو نے یہ آیت نہیں پڑھی کہ رسول جو کچھ تمہیں دے اس کو لے لو اور جس سے روکے باز آ جاؤ،
اس نے کہا ہاں!
عبداللہ نے کہا کہ آپ نے اس سے منع فرمایا ہے
اس عورت نے کہا کہ تمہاری بیوی ایسا کرتی ہے
انہوں نے کہا جا کر دیکھ آ،
چنانچہ وہ گئی اور دیکھا تو کچھ نہ پایا
عبداللہ نے کہا کہ اگر وہ ایسا کرتی تو میرے ساتھ نہ رہتی۔
Bukhari 2 H:2028

3 comments:

میرا پاکستان نے لکھا ہے

موضوع سے ہٹ کر تبصرہ کر رہے ہیں اس پر پیشگی معذرت۔
آپ کی مندرجہ ذیل لائن سے ہم سو فیصد متفق ہیں۔
کوئی ملک ہرگز غلام نہیں بنایا جاسکتا جب تک کہ خود اس ملک کے باشندے حملہ آور کی مدد نہ کریں۔

کوئی ملک ہرگز غلام نہیں بنایا جا سکتا جب تک کہ خود اس ملک کے باشندے حملہ آور کی مدد نہ کریں۔

10/04/2011 04:16:00 AM
Naeem Malik نے لکھا ہے

بھائی، حدیث ہو تب بھی کوئی بات ہے۔ آپ آگے کسی صحابی یا بزرگ کا حوالہ دے رہے ہیں، میرے خیال سے یہ درست نہیں ہے۔ کئی عورتوں کے چہرے پر اچھے خاصے بال ہوتے ہہیں، وہ بیچاری تھریڈنگ یا ویکسنگ نہ کروائیں تو انکا حشر نشر ہو جاتا ہے۔ یہی معامہ کئی خواتین کی بھنوئوں کا ہے۔

10/06/2011 12:27:00 AM
Yousuf Sani نے لکھا ہے

خواتین کا بھنویں بنوانا تو حدیث کی رو سے سخت منع ہے۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسی خواتین پر لعنت فرمائی ہے۔
محدثین کا کہنا ہے کہ لعنت ان خواتین کے لئے کی گئی ہے جو خود کو خوبصورت تر بنانے کے لئے بھویں ترشواتی ہیں۔ جہاں تک عیب دار بھنوں کا تعلق ہے تو نمایاں عیب کو کتم کرنے کی حد تک بھوں کو بنوانے کی فقہا نے اجازت دی ہے۔
واللہ اعلم بالصواب

7/08/2012 04:01:00 PM

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


بلاگر حلقہ احباب