25 June, 2012

ٹیلی کام سیکٹرکو غیرملکی سرمایے کی کمی کا سامنا


سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں ٹیلی کام سیکٹر میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا حجم دو ارب دالر سالانہ سے کم ہو کر سال 2011ء میں صرف 7.9 کروڑ رہ گیا ہے۔ اس طرح اس شعبہ میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں کئی گنا کمی واقع ہو گئی ہے۔
گذشتہ سات سالوں کے دوران مجموعی طور پر ٹیلی کام سیکٹر میں 6.4 ارب ڈالر کی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری ہوئی جس میں چار ارب ڈالر کے لگ بھگ غیر ملکی سرمایہ کاری سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں جبکہ 2.7 ارب ڈالر براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری موجودہ حکومت کے چار سالوں کے دوران کی گئی۔
اس وقت دستیاب معلومات کے مطابق 2005ء میں ٹیلی کام سیکٹر کے شعبہ میں غیر ملکی   کا حجم 49 کروڑ 44 لاکھ ڈالر تھا جو سال 2006ء میں بڑھ کر 1.90 ارب ڈالر ہو گیا۔ سال 2007ء میں 1.82 ارب ڈالر اور سال 2008ء میں 1.44 ارب ڈالرغیر ملکی سرمایہ کاری ریکارڈ کی گئی۔
سال 2009ء میں یہ سرمایہ کاری کم ہو کر 81 کروڑ ڈالر، سال 2010ء میں 37 کروڑ 40 لاکھ ڈالر اور سال 2011ء میں مزید کم ہو کر 7 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کی نچلی سطح پر آ گئی ہے اور یوں ملکی قومی خزانہ میں سب سے زیادہ ریونیو دینے والا ٹیلی کام شعبہ سرمایہ کاری کے حوالہ سے سکڑ کر رہ گیا ہے۔


پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کی سالانہ رپورٹ کے مطابق ٹیلی کام شعبہ میں سرمایہ کاری کی کمی کی وجہ عالمی اقتصادی بحران، امن و امان کی خراب صورتحال اور ٹیلی کام سیکٹر پر بھاری ٹیکس عائد کرنا بتائی گئی ہے، اتھارٹی کی سفارشات کے باوجود یہ ٹیکس کم نہیں کئے گئے جس کی وجہ سے ٹیلی کام سیکٹر کی شرح نمو اور سرمایہ کاری میں کمی ہوئی ہے۔

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


بلاگر حلقہ احباب