24 March, 2007

تو کجا من کجا

ذکر خدا کرے، ذکرمصطٰفیٓ ﷺ نہ کرے

میرے منہ میں ہو ایسی زباں، خدا نہ کرے

میرے ہاتھوں سے اور میرے ہونٹوں سے خوشبو جاتی نہیں

کہ میں نے اسم محمد ﷺ کو لکھا بہت اور چوما بہت

تو کجا من کجا

تو امیر حرم، میں فقیرعجم
تیرے گن اور یہ لب، میں طلب ہی طلب
تو عطا ہی عطا، میں خطا ہی خطا
تو کجا من کجا

تو ہے احرام انور باندھے ہوئے
میں درودوں کی دستار باندھے ہوئے
کعبہ عشق تو، میں تیرے چار سو
تو اثر میں دعا، تو کجا من کجا

میرا ہر سانس تو خوں نچوڑے میرا
تیری رحمت مگر دل نہ توڑے میرا
کاسہ ذات ہوں، تیری خیرات ہوں
تو سخی میں گدا، تو کجا من کجا

تو حقیقت ہے میں صرف احساس ہوں
تو سمندر ہے میں بھٹکی ہوئی پیاس ہوں
میرا گھر خاک پر اور تیری رہگزر
سدراۃ المنتحا، تو کجا من کجا

ڈگمگاٰوں جو حالات کے سامنے
آئے تیرا تصور مجھے تھامنے
میری خوش قسمتی، میں تیرا امتی
تو جزا میں رضا، تو کجا من کجا

دوریاں سامنے سے جو ہٹنے لگیں
جالیوں سے نگاہیں لپٹنیں لگیں
آنسوؤں کی زباں ہو میری ترجماں
دل سے نکلے سدا، تو کجا من کجا

تو امیر حرم، میں فقیرعجم
تیرے گن اور یہ لب، میں طلب ہی طلب
تو عطا ھی عطا، میں خطا ہی خطا
تو کجا من کجا
تو کجا من کجا
تو کجا من کجا

2 comments:

Anonymous نے لکھا ہے

سبحان اللہ ۔ یہ آپ نے لکھی ہے ؟ پھر اھ تو بڑے زبدست شاعر ہوئے ۔

4/23/2007 04:13:00 PM
Unknown نے لکھا ہے

گنہگار قسم کا انسان ہوں، میری ایسی قسمت کہاں اجمل صاحب

4/23/2007 04:14:00 PM

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


بلاگر حلقہ احباب