ادھّی وردی پالئی ساڈی بی بی نے
مزدور شاعر بابا نجمی کی ایک پنجابی نظم اور اس کا اردو
ادھّی وردی پالئی ساڈی بی بی نے
جرنل نال بنالئی ساڈی بی بی نے
اَسیں تے رانی ہار بناؤندے پھرنے آں
کچ دی گانی پالئی ساڈی بی بی نے
بھٹو جیٹری سوچ اجاگر کیتی سی
ہتھیں اوہ دفنا لئی ساڈی بی بی نے
گولی جیٹری تمّے نالوں کوڑی سی
خورے کنج چبالئی ساڈی بی بی نے
متھاّ کرلیا بھیڑا ویکھ چبارے دا
کیڑی اٹ لوالئی ساڈی بی بی نے
بند کرا کے اپنے وجدے ڈھولاں نوں
ٹلّی کیوں کھڑکالئی ساڈی بی بی نے
اچّن چیتی مکّے گڈی جاندی نوں
کوفے ول گھما لئی ساڈی بی بی نے
جنہاں ساڈے مردے رولے اوہناں توں
چنّی کیوں منگوالئی ساڈی بی بی نے
اردو ترجمہ:۔
ہماری بی بی نے جنرل سے تعلقات کی صورت میں آدھی وردی پہن لی ہے ہم تو اس کے لئے رانیوں جیسا ہار بناتے پھررہے ہیں مگر اس نے اپنے لئے کانچ کا ہار پسند کرلیا ہے۔
ذوالفقار علی بھٹو نے جو سوچ اجاگر کی تھی ہماری بی بی نے وہ اپنے ہاتھوں سے دفنا دی ہے۔
جو گولی (ٹیبلٹ) تمّے سے بھی زیادہ کڑوی تھی وہ ہماری بی بی نے پتہ نہیں کیسے چبا لی۔
ہماری بی بی نے گھر کے چوبارے میں اللہ جانے کیسی اینٹ لگا دی ہے جس سے چوبارے کی خوبصورتی ماند پڑگئی ہے۔
ہماری بی بی کے نام کے ڈھول بج رہے تھے اس نے پتہ نہیں کیوں ڈھول پر ٹلی کو ترجیح دی۔
ہمار ی بی بی نے مکے کی طرف جاتی ہوئی گاڑی کو اللہ جانے اچانک کوفے کی طرف کیوں موڑ دیا ہے؟
جنہوں نے ہمارے مردے خراب کئے بی بی نے ان سے دوپٹہ کیوں مانگا؟
3 comments:
بابا نجمی کو میں آج کے دور کا حبیب جالب سمجھتا ہو!!!! میرے سینئر اور میرے پڑوسی کا یہ ایک اچھا دوست ہے!!! اس لئےاس کی کتاب مفت میں مل جاتی ہے۔
10/07/2007 12:08:00 PMبہت زبردست شاعری ہے اور کیا خوب حقیقت حال بیان کی ہے بابا نجمی۔ واقعی سوچنے کی بات ہے کہ اقتدار کی چاہ میں بے نظیر نے کونسی راہ اپنا لی ہے۔ اور "جیالوں" کو سمجھ نہیں آرہی کی بی بی کی اس حرکت کا دفاع کیسے کریں۔
10/08/2007 08:26:00 PMبھت خوب۔
10/21/2007 05:12:00 AMwoli's last blog post..Motorola Debuts Special Edition of the New RAZR2 in Time for Holidays
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔