جرنیل مشاعرہ
ایک کُل پاکستان مشاعرے میں ایک فوجی جرنیل صدر بنا دیئے گئے۔ اُن کے رعب اور طنطنے کا کچھ ایسا عالم تھا کہ دس پندرہ منٹ تک سامعین کو کھل کر داد دینے کی ہمت نہ پڑی۔ اتفاق سے ایک شاعر نے بہت ہی اچھا شعر سنایا ۔۔۔۔ سامعین کے درمیان میں سے ایک نوجوان تڑپ کر اٹھا اور بولا
مکرر۔۔۔۔۔۔۔ارشاد فرمائیے
اس کی دیکھا دیکھی کچھ اور لوگوں نے بھی مکرر مکرر کے نعرے بلند کئے۔ صاحبِ صدر نے اسٹیج سیکرٹری سے پوچھا کہ
یہ لوگ کیا چاہا رہے ہیں؟
اسٹیج سیکرٹری نے ادب سے کہا
جناب!! یہ شاعر سے کہہ رہے ہیں کہ دوبارہ یہی شعر سناؤ
اس پر جرنیل صاحب نے اپنے سامنے رکھا مایئک اٹھایا اور یوں گویا ہوئے۔
کوئی مکرر وکرر نہیں ہوگا ۔۔ شاعر صاحب آپ کے والد کے نوکر نہیں ہیں، جس نے سننا ہے تو پہلی بار دھیان سے سنو۔
چشم تماشا، امجد اسلام امجد
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔