کفن چور
ایک کفن چور کا جب آخری وقت آیا تو اس نے اپنے بیٹے کو بلایا اور کہا ‘دیکھو بیٹا! میں اپنے کئے پر بہت نادم ہوں، ساری زندگی کفن چوری کرنے کی وجہ آج کوئی بھی مجھے اچھے لفظوں کی وجہ سے یاد نہیں کرتا، اب اس دنیا سے جاتے ہوئے میں تم سے گذارش کرتا ہوں کہ کچھ ایسا کرنا کہ کم از کم مرنے کے بعد تو لوگ مجھے اچھے لفظوں میں یاد کریں‘۔
بیٹے نے جواب دیا ‘آپ بے فکر رہو بابا‘
باپ مر گیا، بیٹا کفن دفن سے فارغ ہوا تو اسے باپ کی باتیں یاد آئیں، اس کے بعد اس نے باپ والے کام میں ایک اور کام کا اضافہ کر دیا یعنی کفن چوری کے ساتھ ساتھ لاش کی بحرمتی بھی کر دیتا۔
اس کا کام جب لوگوں کے سامنے آیا تو وہ بے اختیار کہہ اٹھے کہ ‘اس سے اچھا تو اس کا باپ تھا جو صرف کفن چوری کرتا تھا، بیٹا تو کفن چوری کے ساتھ لاش کی بحرمتی بھی کرتا ہے۔
آج ہماری مثال بھی کچھ ایسی ہی ہے، ہمیں بھی لگ رہا ہے کہ اس حکومت سے تو شوکت عزیز کی حکومت ہی بہتر تھی جو کوئی بحران پیدا نہیں ہونے دیتی تھی، آٹے، بجلی، گیس اور پیٹرول کے بحران اس وقت بھی تھا لیکن وہ جیسے تیسے منیج کر لیتے تھے لیکن موجودہ حکومت تو کفن چوری کے ساتھ ساتھ لاش کی بحرمتی بھی کر رہی ہے۔ اپنے منشور اور وعدوں کی خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ مہنگائی میں ہوشربا اضافہ، کالا باغ ڈیم کا خاتمہ، عدلیہ کے بحران کو خوامخواہ طول دے کر خوامخواہ عوام کے جذبات سے کھلواڑ کرنے جیسے کاموں کی وجہ سے آج ہمیں شوکت عزیز کی بہت یاد آ رہی ہے۔
2 comments:
http://express.com.pk/epaper/PoPupwindow.aspx?newsID=1100414447&Issue=NP_LHE&Date=20080527
5/29/2008 06:10:00 AMبدتمیز's last blog post..baby boomers
درست فرمایا۔ اس حکومت کی کارکردگی پچھلی حکومت سے بھی زیادہ خراب ہے۔ نہ یہ اچھے ہیں اور نہ ہی وہ اچھے تھے۔
9/12/2008 02:56:00 PMکاشف's last blog post..Apple iPhone Password Locking Bug Lets Physically Local Users Bypass the Password
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔