05 April, 2011

لاؤ تو قتل نامہ مرا

"لاؤ تو قتل نامہ مرا"
بھٹو کا عدالتی قتل انصاف کے نام پر ہی نہیں تاریخ پر بھی ایک دھبہ ہے۔ عدالت کے پاس اب یہ موقع ہے کہ ریکارڈ کو درست کرے۔
__________________________________

فیض کی نظم " لاوّ تو قتل نامہ مرا"

"بھٹو کی سزائے موت پر لکھی گئی"

سننے کو بھیڑ ہے سر محشر لگی ہوئی
تہمت تمہارے عشق کی ہم پر لگی ہوئی
رندوں کے دم سے آتش مے کے بغیر بھی
ہے میکدے میں آگ برابر لگی ہوئی
آباد کرکے شہر خموشاں ہر ایک سو
کس کھوج میں ہے تیغ ستمگر لگی ہوئی
آخر کو آج اپنے لہو پر ہوئی تمام
بازی میان قاتل و خنجر لگی ہوئی
لاوّ تو قتل نامہ مرا میں بھی دیکھ لوں
کس کس کی مہر ہے سر محضر لگی ہوئی

3 comments:

Abdullah نے لکھا ہے

لاوّ تو قتل نامہ مرا میں بھی دیکھ لوں
کس کس کی مہر ہے سر محضر لگی ہوئی

بالکل اوراس میں چھپے پردہ نشینوں کے نام سامنے آنے ہی چاہیئیں

4/05/2011 02:36:00 PM
افتخار اجمل بھوپال نے لکھا ہے

عدالتِ عظمٰی نے اگر ذوالفقار علی بھٹو کے مقدمہ کی کاروائی کو از سر نو ديکھا تو انديشہ ہے بھٹو کا دراز قد پست ہو جائے گا ۔ آصف زرداری کسی اور چکر ميں ہے ۔ اسے ذوالفقار علی بھٹو کی بيٹی جو اس کی بيوی تھی کے قاتلوں کو تلاش کرنے کی ضرورت محسوس نہيں ہوئی تو اپنے سسر کا اتنا وفا دار وہ کيسے ہوا ؟

4/05/2011 03:41:00 PM
Earn Money Online نے لکھا ہے

ye sab darama baze hay. awam ko bawaqoof bannay ke harby hain...aor kuch nahe...

4/19/2011 10:57:00 AM

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


بلاگر حلقہ احباب