سات شہزادوں کی کہانی
سات شہزادوں کی کہانی
اس تصویر میں سات شہزادے ہیں۔ یہ تمام شہزادے دو مختلف ممالک سے تعلق رکھتے ہیں۔
تصویر نمبر 1 میں نظر آنے والے شہزادے کا تعلق برطانیہ سے ہے۔ یہ برطانیہ کے شاہی خاندان کا چشم و چراغ ہے۔ اس کا ملک حالت جنگ میں نہیں لیکن اس کے ملک کا ایک اور ملک ارجنٹائن کے ساتھ تنازع چل رہا ہےیہ اپنی خوشی سے اس سال کے شروع میں محاذ جنگ پر پہنچا۔ 6 ہفتے وہاں تعینات رہا۔ خود ہیلی کاپٹر اڑا کر اپنے وطن کے فوجیوں کے ساتھ میدان جنگ میں شامل ہوا۔
تصویر نمبر 2 میں نظر آنے والے شہزادے کا تعلق بھی اول الذکر شہزادے کے ساتھ ہے، یہ اس کا چھوٹا بھائی ہے۔ اس نے بھی سخت فوجی ٹریننگ حاصل کی اور سنہ 2007ء میں اپنے وطن کے 9500 فوجیوں کے ساتھ افغانستان کے میدان جنگ میں 10 ماہ تک اپنی خوشی سے تعینات رہا۔ وہاں اگلے مورچوں پر جنگ لڑتا رہا۔ 10 ماہ بعد اسے زبردستی واپس بلا لیا گیا۔ اب بھی اس کا کہنا ہے کہ وہ جلد از جلد دوبارہ افغانستان جا کر اپنا مشن مکمل کرنا چاہتا ہے۔
کیا اس کے بغیر اس کے ملک کے فوجی جنگ لڑنے سے انکاری تھے؟
ہرگز نہیں ، وہ صرف دکھانا چاہتا تھا کہ وطن کی خاطر عیش بھری زندگی کو قربان کر سکتا ہے۔
باقی پانچ شہزادوں کا تعلق ایک ملک پاکستان سے ہے۔ جو اس وقت حالت جنگ میں ہے اور چاروں طرف سے دشمنوں سے گھرا ہوا ہے۔ اس ملک پر آئے دن ڈرون حملے ہوتے ہیں، خود کش حملے جہاں کا معمول ہیں، جس کی فوج کے ہزاروں جوان جامِ شہادت نو ش کر چکے ہیں۔
کچھ عرصہ پہلے کی بات ہےکہ اس ملک کے سینکڑوں فوجی جوان سلالہ چیک پوسٹ حملے میں شہید کر دیئے گئے۔ کسی شہزادے کے دل میں اپنے وطن کے سرفروشوں کے لئے درد کی لہر نہ اٹھی۔ کچھ ہی دنوں بعد 139 فوجی جوان گلیشئر کے نیچے دب کر شہید ہو گئے۔ لیکن ۔۔۔۔ کسی شہزادے کو اپنے عیش و آرام سے اتنی فرصت نہ ملی کہ جا کر اس جائے حادثہ کا دورہ ہی کر سکتا ۔
ان کا تعلق کسی شاہی خاندان سے تو نہیں۔۔۔لیکن ٹھاٹ کسی بھی شاہی خاندان سے زیادہ ہیں۔ ان کی زندگی کا مقصد وطن کی خاطر جان قربان کرنا نہیں بلکہ صرف اقتدار اور پیسہ ہے۔
یہ سب کچھ دیکھ کر مجھے بتایئےکہ کیا آپ کا رب سے شکوہ کرنا مناسب ہےکہ وہ اس امت پر مہربان نہیں ہے؟
اور کیا اس ملک پر کوئی ڈرون حملے کی جرات کر سکتا ہےجس کے شاہی خاندان کے نوجوان اپنی آزادی کی حفاظت کے لئے جان تک دینے کو تیار ہوں؟ از دیوانہ مجنوں
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔