عبدالستار ایدھی احمدیوں کا ایوارڈ واپس کریں، جمعیت علماء برطانیہ
ویکفیلڈ (پ ر) جمعیة علماء برطانیہ کے قائدین مولانا عبدالرشید ربانی، مفتی محمد اسلم، مولانا اسلم زاہد، مولانا اسلام علی شاہ، مولانا امداد اللہ قاسمی، حافظ محمد اکرام، قاری ممتاز، قاری غلام نبی، مولانا قاری شمس الرحمن، مولانا ادریس، مولانا خورشید، مولانا خالد محمود حسین، مولانا رفیق احمد شاہ، مفتی خالد محمود، فیض الحسن، مفتی محمد حسین، قاری عبدالرشید رحمانی، مولانا محمد حسین، مولانا ابراہیم خان، مولانا عزیز الحق ہزاروی، مولانا نصیب الرحمن، مولانا جمیل احمد، بابو مشتاق، ایوب لہر، حاجی قمر عالم، مفتی عزیز الرحمن، حافظ انور، قاری حفیظ الرحمن، مفتی طارق، حافظ عمر فاروق، مولانا رشید راجہ، قاری محمد نیاز، ڈاکٹر اشرف لہر، مفتی طارق، شیر اعظم، مفتی طارق علی شاہ، قاری حضرت علی، مولانا شاہ رفیع الدین، مولانا عبدالشکور، حافظ صفدر و دیگر نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ اپنے آپ کو احمدی کمیونٹی کہنے والوں کا اسلام اور مسلمانوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اسلئے انہیں اسلام اور مسلمانوں کا نام استعمال نہیں کرنے دیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے بہادر اور نڈر قائد عوام مرحوم ذوالفقار علی بھٹو کی قیادت میں بغیر کسی دباؤ کے قائد ملت اسلامیہ مفتی محمود کی جانب سے پیش کردہ دلائل کے انبار کی روشنی میں تمام ممبران پارلیمنٹ نے متفقہ طور پر مرزا غلام احمد قادیانی کو غیر مسلم قرار دیا تھا۔ انہوں نے مسلم ممبران پارلیمنٹ سے درخواست کی کہ وہ پارلیمنٹ کے ممبران اور وزرا کو ان کے بارے میں آگاہ کریں ۔انہوں نے کہا کہ عبدالستار ایدھی کے نمائندے نے ان سے ایوارڈ لیکر زیادتی کی ہے۔ اس لئے عبدالستار ایدھی کو فی الفور ایوارڈ واپس کردینا چاہئے۔ دریں اثناء ختم نبوت اکیڈمی لندن کے سربراہ مولانا عبدالرحمن باوا، ختم نبوت ایجوکیشن سینٹر برمنگھم کے مولانا امداد الحسن نعمانی، ختم نبوت سینٹر فارسٹ گیٹ لندن کے مولانا خالد محمد، اشفاق احمد، حاجی رفیق، یوکے اسلامک مشن علماء کونسل کے سیکرٹری مولانا اقبال اعوان، جمعیة العلمائے برطانیہ کے امیر قاری رضا الحق، مولانا گل محمد، مولانا احسان میر، قاری تصور الحق، مولانا قاسم، مولانا اکرام الحق خیری، اسلامک اکیڈمی مانچسٹر کے سیکرٹری مولانا مفتی فیض الرحمن اور برطانیہ بھر کے علمائے کرام اور آئمہ مساجد نے مرزا غلام احمد قادیانی کی جماعت کے پانچویں سربراہ مرزا مسرور کے پیس سمپوزیم کے خطاب پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ مرزا مسرور کو چاہئے کہ وہ دنیا میں امن قائم کرنے کی بات کرنے سے پہلے اپنے شہر چناب نگر میں امن قائم کریں۔ انہوں نے کہا کہ مرزا مسرور کو شکایت ہے کہ پاکستان کی اسمبلی نے مولویوں کے حق میں فتوے دیئے۔ ضیاء الحق مرحوم نے ان کے خلاف آرڈیننس نافذ کیا تویہ سب کچھ پاکستان کے مسلمانوں کے مطالبے پر کیا گیا اور انصاف کا تقاضا پورا کرتے ہوئے مرزا ناصر کو پارلیمنٹ میں آکر اپنا موقف پیش کرنے کا موقع فراہم کیا گیا اور پھر غیر مسلم اقلیت ہونے کا اعلان کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مرزا مسرور اور ان کی جماعت کو چاہئے کہ وہ امت مسلمہ کے فیصلے کو تسلیم کریں اور اسلام اور مسلمانوں جیسے ٹائٹل کا استعمال نہ کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عقیدہ ختم نبوت اسلام کی بنیاد اور ہمارے ایمان کا حصہ ہے اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا۔ بشکریہ جنگ
1 comments:
kuch nai kehna chaty is pr hum....
5/21/2011 04:34:00 PMye mazhabi kam siassi maamla ziyada lag raha hai
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔