ثانیہ مرزا کی اشتہاری فلم
معروف انڈین ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا ایک اشتہاری فلم کو لیکر ایک بار پھر تنازعہ کا شکار ہوگئی ہیں ، اس بار یہ تنازعہ اشتہاری فلم کی تاریخی مکہ مسجد میں شوٹنگ کو لیکر پیدا ہوا جب ثانیہ مرزا ایک اشتہاری فلم کی شوٹنگ کے لئے مکہ مسجد پپہنچی تاہم فلم ساز کمپنی نے شوٹنگ کے لئے نہ تو مسجد انتظامیہ سے اجازت مانگی اور نہ ہی اس سلسلہ میں محکمہ اوقاف یا اقلیتی امور کے محکمہ کو مطلع کیا گیا، شوٹنگ پر مسجد انتظامیہ نے اعتراض کیا جس کی وجہ سے فلم سازی کر رہے عملہ اور مسجد انتظامیہ کے ارکان کے درمیان تو تو میں میں بھی ہوئی، مسجد انتظامیہ کا کہنا تھا کہ اس تاریخی حیثیت کی حامل مسجد میں شوٹنگ کی اجازت نہیں ہے اور فلم ساز زبردستی نہ صرف شوٹنگ کر رہے تھے بلکہ فلم ساز عملہ نے مسجد کی بے حرمتی بھی کی اور جوتے پہن کر مسجد میں داخل ہوگئے، اس معاملہ پر مجلس اتحاد المسلمین نے احتجاج کرتے ہوئے الزام لگایا کہ فلم ساز نے مسجد کی بے حرمتی کر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح کئے ہیں۔
خبر کی مزید تفصیل یہاں ملاحظہ کیجیئے
شوٹنگ کی تصویری جھلکیاں
2 comments:
"کو لیکر" کی صحیح اردو "کی وجہ سے" ہے۔ ویسے آجکل ہندی سٹائل میں اردو لکھنا فیشن ہے :)
12/18/2007 10:04:00 PMتصاویر دینے کی کیا ضرورت تھی؟ اب جو جو بھی دیکھے گا، گناہ آپکو ہو گا۔
ویسے میری تلخ باتوں پر معذرت، گر قبول ہو۔۔۔۔
فیصل's last blog post..لینکس کے متوالوں کےلئے ایک اچھی (یا شائد بری) خبر
اس خبیث عورت پر خدا کا عذاب ہو اللہ کرے بدترین ذلت سے دو چار ہوجائے ۔مسجد کی بیحرمتی سے بھی اس الو نے دریغ نہ کیا
4/19/2008 06:58:00 AMآپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔