28 December, 2007

کیسی قوم ہیں ہم؟

راولپنڈی کا تاریخی لیاقت باغ کل ایک مرتبہ پھر خون میں نہلا دیا گیا، ملک کے پہلے وزیراعظم لیاقت علی خان کے قتل کے بعد کل بروز جمعرات کو اسلامی دنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم کو بینظیر بھٹو بھی ایک قاتلانہ خودکش حملے میں جاں بحق ہو گئیں۔


انا للہ و انا الیہ راجعون

آج ساری مخالفتیں، حمائتیں، نفرتیں، محبتیں اور سیاستیں سب کی سب ماضی کا حصہ بن گئیں۔
کل سے میرا ذہن ماؤف ہو چکا ہے سمجھ نہیں آ رہی کہ اس مظلوم خاندان کا ماتم کروں یا اس بدقسمت قوم کا نوحہ لکھوں۔
کیسی قوم ہیں ہم؟ نہ اپنے قومی ہیروز کی قدر کر سکتے ہیں نہ اپنے رہنماؤں کی حفاظت، اس سے بڑی بدقسمتی اور کیا ہو گی۔
کیا قوم ہیں ہم؟ اپنے مخالفین کو برداشت کرنے کی ہمت ہے نہ حوصلہ ۔۔۔ سیاسی دشمنی ذاتی دشمنی،  سیاست کا جواب گولیاں، خودکش حملے۔
قوموں کو حادثے تباہ و برباد نہیں کرتے، قومیں اُس وقت تباہ و برباد ہوتی ہیں جب ان حادثوں سے سبق نہ سیکھا جائے اور ہم دنیا میں واحد ایسی قوم ہیں جو ایک ہی سبق بار بار دہرائے چلے جا رہے ہیں۔
اس وقت قوم کو کسی چیز کی ضرورت ہے تو اس چیز کا نام ہے ‘قومی اتفاق رائے‘ کیونکہ اب من مانی نہیں چلے گی، اگر یہ کچھ لوگوں کی آن کا مسئلہ ہے تو قوم کو جلد ان سے نجات حاصل کر لینی چاہیے کیونکہ پہلے ہی بہت دیر ہو چکی ہے۔

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


بلاگر حلقہ احباب