14 January, 2008

اچھی خبر

کیا کسی کو یاد ہے کہ پاکستانی عوام کو آخری بار اچھی خبر کب سننے کو ملی تھی؟

یہ سوال لاہور میں تازہ مبینہ خودکش حملے کی خبر سننے کے بعد ذہن میں آیا۔ ذہن پر کافی زور دیا، ساتھیوں سے دریافت کیا تاہم جواب کسی کو سمجھ میں نہ آیا۔


کچھ دوستوں نے تو طنزیہ طور پر بات قیام پاکستان تک پہنچا دی۔ خیر ملک بننے کے بعد بہت کچھ یقیناً اچھا بھی ہوا ہے لیکن گزشتہ ایک ڈیڑھ برس میں حالات انتہائی دگرگوں ہوئے ہیں۔


سیاسی طور پر اگر دیکھا جائے تو اچھی خبروں میں شاید پیپلز پارٹی کی سربراہ بےنظیر بھٹو اور مسلم لیگ کے رہنماء نواز شریف کی وطن واپسی، معزول چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی گزشتہ برس جولائی میں بحالی یا پھر جنرل مشرف کا ریٹائرڈ جنرل مشرف میں تبدیل ہونا شامل ہیں۔ لیکن بحثیت قوم متفقہ خوشی کے بارے میں سوال پھر سوال ہی رہا۔


اس کے مقابلے میں لوگ ہلاکتوں کی تعدادگن گن کر، صحافی خودکش حملوں کا پس منظر تلاش کرتے کرتے اور تحقیقاتی ادارے ان حملہ آوروں کے سر اکٹھے کرتے کرتے یقیناً تھک گئے ہوں گے۔ لیکن سلسلہ ابھی تھما نہیں۔


جمعرات کی بری خبر لاہور سے آئی۔ انیس پولیس والے اور کئی عام شہری جان کھو بیٹھے ہیں۔


حکومت کے لیے تو یقیناً ایک اور آسان راہ فرار شاید قبائلی علاقوں میں موجود شدت پسندوں پر الزام ڈال دینا ہو لیکن آج تک یہ واضع نہیں ہوسکا کہ ان تمام حملوں کے ذمہ دار صرف وہی ہیں یا کچھ اور وجہ بھی ہے۔


یہ دعویٰ کہ ہر حملہ قبائلی شدت پسندوں کی ہی کارروائی ہے، ہضم کرنا روز مشکل سے مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ حکومت کی جانب سے واضع حقائق اور ثبوت سامنے نہ لانے سے شکوک و شبہات اپنی جگہ قائم ہیں۔


ایسے میں صدر پرویز مشرف کہتے ہیں کہ ذرائع ابلاغ کو اچھی اچھی باتیں بتانی چاہئیں، لوگوں میں ناامیدی نہیں پھیلانی چاہیے۔ ایسی اچھی خبر آخر میڈیا کہاں سے لائے۔ خود فرضی طور پر بنائے؟


اختتام برس حالات ایسے تھے کہ اچھے سال کی امید نہیں کی جاسکتی تھی۔ پہلے دس دن پر نظر ڈالیں تو حالات میں بظاہر کوئی تبدیلی نظر نہیں آتی۔ایسے میں امید کس چیز کی کرنی چاہیے؟


یقیناً اچھی خبر کی جس کا امکان کم ہی دکھائی دے رہا ہے۔


 


2 comments:

سلمان نے لکھا ہے

جاب تیسر تاون سکیم 45 ائی تھی

1/14/2008 07:36:00 AM
اجمل نے لکھا ہے

میرے خیال میں 27 مئی 1998 کے بعد اچھی بلکہ بہت اچھی خبر تھی کہ پاکستان کے جج صاحبان کی اکثریت نے عوام کی بہتری کیلئے آمریت کا ساتھ دینے سے انکار کرتے ہوئے اپنے مسعقبل کی قربانیا پیش کیں ۔ اس کے بعد کی اچھی خبر یہ ہے کہ وکلاء انصاف کی جنگ لڑ رہے ہیں ۔ اللہ انہیں کامیاب کرے ۔

اجمل's last blog post..ضروری اطلاع

1/14/2008 06:47:00 PM

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔


بلاگر حلقہ احباب